سومن مترا کو گردے کا عارضہ لاحق ہونے کی وجہ سے چند روز قبل اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے جمعرات کو ڈیڑھ بجے (رات میں) ان کی موت ہوگئی۔
گزشتہ 14 دن سے کانگریس کے صدر گردے کی تکلیف کے باعث جنوبی کولکاتا کے ایک اسپتال میں داخل تھے۔ داخلے کے بعد پہلے کچھ دن ان کی صحت میں بہتری آئی تھی۔
تاہم بعد میں ان کی صحت بگڑ گئی۔ چار دن سے باقاعدہ ڈائیلاسس جاری تھا اور گزشتہ روز ان کی پلازما تھیراپی کی گئی تھی۔
سومن مترا نے گزشتہ دوپہر اسپتال کے وارڈ میں کچھ وقت تک چہل قدمی کی تھی اور رشتہ داروں سے بات کرنے کے ساتھ رات میں کھانا بھی کھایا تھا لیکن پھر ان کی صحت بگڑ گئی اور ان کی رات میں ڈیڑھ بجے موت ہو گئی۔
سومن مترا کو 18 جولائی کو کریٹینن کی پریشانیوں کے باعث اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ سنہ 1992 میں پیس میکر کو ان کے دل میں لگایا گیا تھا۔ اس بار ڈاکٹروں نے اسے ہٹانے اور ایک اور پیس میکر انسٹال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ گزشتہ چند روز میں صوبائی کانگریس کے صدر مسلسل ڈائیلاسس کی وجہ سے جسمانی طور پر کمزور ہو چکے تھے۔
ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ گردوں کی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ جسمانی درجہ حرارت بھی زیادہ تھا۔ انہیں گزشتہ 48 گھنٹوں سے خصوصی نگرانی میں رکھا گیا تھا۔ بخار اور سانس کی تکلیف کی وجہ سے بھی ان کا کورونا ٹیسٹ ہوا تھا۔ تاہم یہ رپورٹ منفی تھی۔