بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے کہا کہ ریاست مغربی بنگال میں جو ہوتا ہے ویسا جمہوریت میں کبھی نہیں ہوتا ہے، حیرت کی بات یہ ہے کہ ریاست میں جمہوریت کو بھی ختم کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی قیادت والی ریاستی حکومت دراصل عوام مخالف ہونے کے ساتھ ساتھ جمہوریت مخالف بن چکی ہے، اس سے زیادہ مایوس کن بات اور کیا ہو سکتی سکتی۔
ڈائمنڈ ہاربر میں بی جے پی کے قافلے پر ہوئے حملے نے ریاستی حکومت کی سیکیورٹی کو لے کر کھڑا ہونے لگا ہے، انہوں نے کہا کہ میرے اوپر ماں درگا کی آشیرواد تھی کہ اس حملے میں میری جان بچ گئی ورنہ نہ جانے کیا ہوتا۔
وزیراعلی ممتابنرجی نے کہا کہ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا پر حملہ بی جے پی کی سوچی سمجھی سازش ہے، بی جے پی ہی واحد سیاسی جماعت ہے جو جلسہ و جلوس کا اہتمام کرتی اور اپنے ہی حامیوں کو موت کے گھاٹ اتروا دیتی ہے۔
کوچ بہار ضلع کے پھول باڑی میں گزشتہ روز جو کچھ بھی ہوا اس ڈائمنڈ ہاربر ایکشن پلے تھا، دونوں واقعہ سوچی سمجھی سازش کی بو نظر آ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ بھی دہلی میں ایسا ہی ہوتا ہے، میں جب دہلی جاتی ہوں تو مجھے ہدف بنایا جاتا ہے، میری گاڑی کو روکنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
اگر جے پی نڈا کے ساتھ ان کے پارٹی کے حامیوں نے پتھراؤ کیا تو اس سے ریاستی حکومت، پولیس اور افسران کو قصوروار ٹھہرانا کوئی عقلمندی ہے۔