چوتھے مرحلے کی پولنگ میں ہگلی ضلع کی 10 نشستوں پر 10 اپریل کو ووٹ ہونی ہے۔ چوتھے مرحلے میں بنگال کی سیاست کے کئی بڑے چہرے شامل ہیں۔ اس مرحلے میں خاص اسمبلی حلقوں میں سنگور، چندن نگر، بالا گڑھ اور چنسورہ سیٹ شامل ہیں۔ ہگلی ضلع سے مغربی بنگال کی سیاست میں اہم مقام رکھنے والے محمد سلیم، اپوزیشن لیڈر عبد المنان، سنگور کسان تحریک کے محرک رہے ربندر ناتھ بھٹاچاریہ اس کے علاوہ سی پی آئی ایم کے نوجوان رہنما سریجن بھٹاچاریہ کا بھی قسمت کا فیصلہ ہے۔
ہگلی کی 10 نشستوں پر پولنگ، کئی اہم امیدواروں کی قسمت داؤ پر - بالا گڑھ
مغربی بنگال میں چوتھے مرحلے میں پانچ اضلاع کی 44 نشستوں پر دس اپریل کو ووٹنگ ہے۔ اس مرحلے میں کئی اہم چہرے بھی ہیں جن کی قسمت کا فیصلہ آئندہ کل ای وی ایم میں قید ہونے والا ہے۔ اسی مرحلے میں ہگلی ضلع کی دس نشستوں پر ووٹنگ ہونی ہے۔ جس میں محمد سلیم، عبد المنان، لاکٹ چٹرجی اندرانیل سین، سریجن داس جیسے بڑے چہروں کی قسمت کا فیصلہ ہونے والا ہے۔
ہگلی ضلع کے جن دس سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے و مندرجہ ذیل ہے:
اتر پاڑہ: اس سیٹ پر ترنمول کانگریس نے کنچن ملک کو امیدوار بنایا ہے ان کی پوزیشن مستحکم بتائی جارہی ہے۔ کیونکہ بی جے پی پرابیر گھوشال کو امیدوار بنایا ہے جس سے بی جے پی کے حامیوں میں ناراضگی ہے۔
شری رام پور: اس سیٹ پر ترنمول کانگریس کی پوزیشن کافی مستحکم بتائی جارہی ہے، یہ علاقہ ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما کلیان بنرجی کا ہے۔
چانپدانی: اس حلقہ سے اپوزیشن لیڈر عبد المنان میدان میں ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق لیکن اس بار ان کی پوزیشن اچھی نہیں ہے اس سیٹ پر اس بار ترنمول کانگریس اور بی جے پی میں راست مقابلہ ہے۔ اس حلقے میں غیر بنگالی آبادی کی اکثریت ہے اور یہاں پولرائزیشن بھی ہوا ہے۔
چندن نگر: یہ حلقہ بھی ہگلی ضلع کا ایک اہم حلقہ ہے۔ چندن نگر تاریخی جگہ ہے۔ یہاں سے ترنمول کانگریس کی حکومت میں وزیر رہے اندرانیل سین کو ایک بار سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ اس سیٹ پر ترنمول کانگریس اور سی پی آئی ایم میں راست مقابلہ ہے سی پی آئی ایم کے گوتم سرکار نے 2016 میں ترنمول کانگریس کو دخت ٹکر دیا تھا۔
چنسورہ: چنسورہ سے بی جے پی کی ایم پی لاکٹ چٹرجی امیدوار ہیں۔2019 میں ہگلی لوک سبھا میں جیت کے بعد بی جے پی اس علاقے میں مضبوط ہوئی ہے۔ یہاں بھی بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے درمیان مقابلہ ہے۔
سپتوگرام: اس حلقہ میں ترنمول کانگریس کی حالت مستحکم ہے۔ ترنمول کانگریس نے ریاستی وزیر تپن داس گپتا کو امیدوار بنایا ہے۔ بی جے پی کی بھی پوزیشن اچھی ہے۔
پانڈوا: اس حلقہ میں سی پی آئی ایم کا دبدبہ رہا ہے۔ لیکن اس بار سخت لڑائی ہے۔ ووٹوںکی تقسیم ہونے کی صورت میں بی جے پی کو فائدہ ہو سکتا ہے۔
بالا گڑھ: گذشتہ لوک سبھا الیکشن میں ترنمول کانگریس کو یہاں کافی نقصان ہوا تھا۔ اس بار ترنمول کانگریس نے یہاں سے امیدوار تبدیل کیا ہے۔ منورنجن بیپاری کو امیدوار بنایا ہے۔
چنڈی تلہ: اس،سیٹ پر ترنمول کانگریس کی تنطیمی طور پر مضبوط ہے۔ سواتی کھنڈا کار کو یہاں سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ لیکن ان کا مقابلہ سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم سے ہے۔ اس سیٹ پر بھی پولرائزیشن ہوا ہے۔ ترنمول کانگریس کے کئی رہنما بی جے پی میں شامل ہو چکے ہیں۔ جس کے نتیجے میں ترنمول کانگریس کچھ کمزور ہوئی ہے۔ یہاں پر مقابلہ سخت ہونے والا ہے۔
سنگور: سنگور اسمبلی حلقہ کافی اہم ہے۔ ترنمول کانگریس کے لیے یہ سیٹ کافی اہم ہے۔ ترنمول کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہونے والے رابندر ناتھ بھٹاچاریہ کو بی جے پی نے امیدوار بنایا ہے۔ سی پی آئی ایم نے نوجوان رہنما سریجن بھٹاچاریہ کو جبکہ ترنمول کانگریس نے سنگور تحریک میں اہم رول ادا کرنے والے بیچا رام مننا کو امیدوار بنایا ہے۔
ہگلی ضلع کے ان دس اسمبلی حلقوں میں کئی اہم نام شامل ہیں جن کی تقدیر کا فیصلہ آئندہ 2 مئی کو ہونے والا ہے۔