کولکاتا کے ریڈ روڈ میں عید الفطر اور عید الاضحی کی نماز کی روایت بہت پرانی ہے۔ لیکن کووڈ 19 کی وجہ سے گذشتہ برس عیدالفطر اور عید الاضحی کی نماز ادا نہیں کی گئی۔
ریڈ روڈ میں نماز کا اہتمام کرنے والی کلکتہ خلافت کمیٹی نے یہ اعلان کیا ہے کہ اس بار بھی ریڈ روڈ میں عیدالفطر کی نماز ادا نہیں کی جائے گی۔ جبکہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ پروٹو کال کے ساتھ ریڈ روڈ میں عید کی نماز ادا کی جائے۔
کلکتہ خلافت کمیٹی کی جانب سے ریڈ روڈ میں عید الفطر اور عید الاضحی کی نماز کا اہتمام کیا جا تا ہے۔ لیکن گذشتہ برس کورونا کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن کے سبب عید کی نماز ادا نہیں کی گئی تھی۔ ریڈ روڈ میں کولکاتا کی سب سے بڑی جماعت ہوتی تھی۔ لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا صورت حال کے مدنظر ریڈ میں اس بار بھی نماز ادا نہیں کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں کلکتہ خلافت کمیٹی نے پہلے ہی اعلان کردیا تھا کہ موجودہ صورت حال کے پیش نظر ریڈ روڈ میں عید الفطر کی نماز ادا نہیں کی جائے گی۔
کلکتہ خلافت کمیٹی کے مجلس عاملہ کے رکن ملک محمد اسحاق نے کہاکہ پورے ملک میں کورونا کا قہر جاری ہے۔ مغربی بنگال میں بھی حالات بگڑ رہے ہیں۔ کووڈ پروٹوکال کو مد نظر رکھتے ہوئے اس بار بھی کلکتہ خلافت کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ریڈ روڈ میں روایتی طور پر ادا کی جانے والی عید الفطر کی نماز اس بار ادا نہیں کی جائے گی۔ گذشتہ برس بھی کورونا کی وجہ سے ریڈ روڈ میں عید الفطر اور عیدا لضحی کی نماز ادا نہیں کی گئی تھی۔
دوسری جانب کلکتہ خلافت کمیٹی کے اس فیصلے پر سوشل میڈیا پر لوگ اپنی رائے رکھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ریڈ روڈ میں عید الفطر اور عید الاضحی کی نماز ادا کرنے کی روایت بہت پرانی ہے۔ جب حکومت کی طرف سے 50 لوگوں کے ساتھ نماز ادا کرنے کی اجازت ہے تو کووڈ پروٹو کال کے ساتھ کم از کم افراد کے ساتھ ہی نماز ادا کی جائے ورنہ کہیں ایسا نہ ہو کہ مستقبل میں یہ سلسلہ بند ہی نہ ہو جائے۔