مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے بی جے پی کے اس مطالبے پر سخت نکتہ چینی کی ہے، جس میں انہوں نے الیکشن کمیشن سے کہا تھا کہ مغربی بنگال ایک حساس ریاست ہے یہاں میڈیا کے لیے مشاہد متعین کیا جائے، اس پر ممتا بنرجی نے بنگال کی تذلیل قرار دیتے ہوئے بی جے پی پر سیاست کرنے کا الزام عائد کیا ہے، انہوں نے بی جے پی کے اس بیان کو میڈیا کی بھی تذلیل قراردیا۔
صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ میڈیا کو بی جے پی کے اس بیان پر احتجاج کرنا چاہیے'۔ انہوں نے ' میڈیا کی آواز میں میں انکے ساتھ کھڑی ہوں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ' بی جے پی پہلے سے ہی قومی میڈیا کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے، اور اب ریاستی میڈیا پر اپنی گرفت بنانا چاہتا ہے'۔ بی جے پی پیسے کے سہارے ہماری پارٹی توڑ نے کو شش کررہی ہے'۔
انہوں نے بی جے پی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ' بی جے پی انتخابات میں بڑے پیمانے پر الیکشن میں روپے خرچ کررہی ہے، الیکشن کمیشن کو اس پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے'۔
بنگال کے صحافیوں کو خوف زدہ کیا جا رہا ہے بنگال مکمل طور پر پر امن ہے کہیں بھی امن وامان کو خطرہ نہیں، بنگال میں سات مراحل میں الیکشن کرائے جا رہے ہیں ہر مرحلے میں جیت ترنمول کانگریس کی ہوگی۔ بی جے پی نے جس طرح بنگال کی تذلیل کی ہے بنگال کے لوگ بی جے پی کو معاف نہیں کریں گے'۔
ممتا بنرجی نے نے بی جے پی کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ کہ بنگال کے لوگ تعلیم یافتہ ہیں اور بی جے پی کی ریاکاریوں سے با خبر ہیں، میڈیا سے اتنی خوفزدہ کیوں ہے بنگال کے صحافیوں کے لیے مشاہد کی کیا ضرورت ہے'۔ یہ اظہار رائے کی آزادی کے خلاف ہے'۔