مغربی بنگال ہائر سکنڈری کے امتحان میں سر فہرست آنے والی طالبہ کے نام کا اعلان کرتے وقت کونسل کی صدر مہوا داس کے ذریعے طالبہ کی مذہبی شناخت ظاہر کرنے پر تنازع ہو گیا ہے۔ کانگریس کے علاوہ اقلیتوں کی جانب سے بھی ان کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
کولکاتا: ہائر سکنڈری کی صدر کی مصیبتیں بڑھیں فرہاد حکیم نے بھی مہوا داس کے اس عمل پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ رومانہ سلطانہ نے اپنی قابلیت سے یہ کارنامہ انجام دیا ہے اس میں مذہب کا کوئی دخل نہیں ہے۔
مغربی بنگال کونسل آف ہائر سکنڈری ایجوکیشن کی صدر مہوا داس کے ذریعے گذشتہ 22 جولائی کو ہائر سکنڈری کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے ریاستی سطح پر سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والی طالبہ کے نام کا اعلان کرتے وقت طالبہ کی مذہبی شناخت بار بار ظاہر کرنے کے متعلق تنازع بڑھتا جا رہا ہے۔ ریاست کی کئی سیاسی جماعتوں نے ان کے اس عمل پر نکتہ چینی کرتے ہوئے ان کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ان سے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
کانگریس نے کونسل کے دفتر کے سامنے کونسل کی صدر مہوا داس کے خلاف احتجاج بھی کیا۔ اس معاملے میں ریاستی حکومت کی طرف سے کونسل کی صدر مہوا داس کو وجہ بتاؤ نوٹس بھی دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں اب ریاستی وزیر و کولکاتا کارپوریشن کے ایڈمینسٹریٹر فرہاد حکیم نے بھی مہوا داس کے اس عمل کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے مہوا داس کی جانب سے نتائج کے اعلان کے دوران سرفہرست آنے والی طالبہ کے نام کا اعلان کرتے وقت بار بار مذہبی شناخت کو ظاہر کرنے کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہائر سکنڈری کے امتحان میں جس طالبہ نے ریاستی سطح پر اول مقام حاصل کیا ہے اس سے مذہب کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس طالبہ نے اپنی محنت اور قابلیت کے بنا پر یہ کارنامہ انجام دیا ہے، مذہب سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ کونسل کی صدر کا یہ عمل قابل قبول نہیں ہے۔
دوسری جانب ہائر سکنڈری کے امتحان میں ریاستی سطح پر اول مقام حاصل کرنے والی طالبہ رومانہ سلطانہ کا کہنا ہے کہ مسلم طالبہ نہ بول کر صرف طالبہ بولتی تو زیادہ بہتر ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: مغربی بنگال مدرسہ بورڈ میں صد فیصد طلبا کامیاب
نتائج کا اعلان کرتے ہوئے رومانہ سلطانہ کا نام نہ لیکر صرف مذہبی شناخت ظاہر کے معاملے میں مسلم تنظیموں کی جانب سے بھی نکتہ چینی کی جا رہی ہے ان کا کہنا ہے نام لینے میں آخر کونسل کی صدر کو اتنی قباحت کیوں ہو رہی تھی۔
کونسل کی صدر مہوا داس کی مصیبت مزید بڑھتی جا رہی ہے اس معاملے میں ان کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کی گئی ہے تو دوسری جانب ہائر سکنڈری کے امتحان میں ناکام ہونے والے طلبہ کی جانب سے بھی احتجاج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس سلسلے میں ان کو نبنو میں طلب کیا گیا ہے۔