مغربی بنگال میں گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ کورونا کی دوسری لہر خطرناک صورت اختیار کر چکی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے سبب 103 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا سے متاثر مریضوں کی کل تعداد 18 ہزار 902 تک پہنچ چکی ہے.
مغربی بنگال کے تمام اضلاع کورونا وائرس کی زد میں آ چکے ہیں. دارالحکومت کولکاتا میں 4 ہزار 251 جبکہ شمالی 24 پرگنہ میں 4 ہزار 311 کے قریب کورونا کے نئے کیسز کی تصدیق ہوئی۔
مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے. گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 18 ہزار 902 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
ریاست میں مسلسل تیسرے کورونا وائرس کے سبب مرنے والوں کی سو سے زائد پہنچی ہے جو اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔
ریاستی محکمہ صحت نے کہا کہ لگاتار تین دن کورونا سے مرنے والوں کی تعداد سو سے زائد ہوئی ہے. تشویش کا باعث ہے۔ گزشتہ سال کورونا وائرس عروج پر پہنچ چکا تھا تب بھی ایک دن میں اتنے لوگوں کی موت نہیں ہوئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کے درمیان ہی تیسری لہر کے آنے کا خدشہ ہے. اگر ایسا ہوتا ہے تو لوگوں کی پریشانیاں مزید بڑھ سکتی ہے۔
بنگال میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 13 لاکھ کے قریب - etv bharat urdu
مغربی بنگال میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے سبب ریکارڈ 103 لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 18 ہزار سے زائد کورونا کے نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔
تشفی بخش بات یہ ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 17 ہزار لوگ صحتیاب ہو چکے ہیں۔ کورونا کو شکست دے کر ہسپتال سے ڈسچارج ہوئے ہیں. ریاست میں صحتیابی کی فیصد %98.11 ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد ساڑھے 9 لاکھ کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ اس بیماری سے 13 ہزار کے قریب لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
پہلے ہی مغربی بنگال حکومت نے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے ریاستی سطح پر منی لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا تھا۔
دوسری طرف وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے ریاست میں جاری منی لاک ڈاؤن کے لئے نیا گائیڈ لائن جاری کیا ہے جو پہلے سے کہیں زیادہ سخت ہے۔
گائیڈ لائن کے مطابق صبح سات بجے سے لے صبح دس بجے تک اور دوپہر تین بجے سے لے کر شام سات بجے تک دکانیں، بازار وغیرہ کھولنے کی ہدایت دی ہے۔
نئے گائیڈ لائن کے تحت ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ دیا گیا ہے۔