مغربی بنگال میں اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل ریاستی بھارتیہ جنتا پارٹی اندرونی اختلاف اور انتشار کا شکار ہو چکی ہے۔
بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش اور رکن پارلیمان سمترا خان کے درمیان جاری اختلافات پارٹی کو بڑا نقصان پہنچ سکتا ہے۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان اختلاف اب بنگال کی عوام کے سامنے آچکے ہیں۔
دو اعلیٰ رہنماؤں کے درمیان لفظی جنگ کے درمیان رکن اسمبلی انوپم ہاجرہ کا کہنا ہے کہ اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں، اس درمیان آپسی اختلاف کی خبریں لوگوں تک غلط پیغام پینچائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی بی جے پی کے تمام رہنماؤں کو اختلاف اور انتشار پر مٹی ڈال کر اگلے اسمبلی انتخابات پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔
انوپم ہاجرہ کا کہنا ہے کہ اندرونی اختلافات اور بیان بازی اب پارٹی کے اندر ہی محدود نہیں ہے، اسے اب ختم کرنے کی ضرورت ہے ورنہ پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ بنگال کی سیاست ملک کی دوسری ریاستوں سے بالکل مختلف ہوتی ہے، یہاں لوگوں کے درمیان رہنا پڑتا ورنہ لوگ منہ موڑ لیتے ہیں۔
انتخاب میں شکست کی صورت میں بی جے پی کے رہنماؤں کو بنگال چھوڑنا پڑے گا ورنہ چھوڑوا دیا حائے گا۔ اس لئے آپسی اختلاف ختم کرکے بنگال اسمبلی انتخابات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
بی جے پی کو بنگال میں آپسی انتشار سے نقصان کا امکان - بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش
بی جے پی کے رکن اسمبلی انوپم ہاجرہ نے پارٹی میں جاری اندرونی انتشار کو ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔
BJP facing
واضح رہے کہ بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے رکن پارلیمان سمترا خان کی جانب سے بنائی گئی تمام ضلع کمیٹیوں کو تحلیل کردیا ہے۔
اسی بات پر بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش اور رکن پارلیمان سمترا خان کے درمیان جھگڑے ہوئے، دونوں جانب بیان بازی جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق رکن پارلیمان اور بی جے پی یوتھ مورچہ کے صدر سمترا خان اپنے عہدے سے استعفی دینے پر غور کر رہے ہیں۔