ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں مرکزی وزیر بابل سپریا نے کہا کہ ممتابنرجی کی حکومت تمام محاذ پر ناکام ہوچکی ہے، تاہم اب امن وامان بحال کرنے کے لیے ریاست میں صدر راج نافذ کرنا ضروری ہوگیا ہے۔
مرکزی وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما بابل سپریا نے ممتا بنرجی کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی حکومت کی ناکامی کی وجہ سے ریاست میں تشدد کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
سپریا نے ممتا حکومت پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے صدر راج کا مطالبہ کیا مرکزی وزیر کا کہنا ہے کہ بنگال میں آج جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس کی ذمہ دار ممتا بنرجی کی حکومت اور ان کی پولیس ہے۔
بی جے پی رہنما کے مطابق مغربی بنگال کے عوام ممتا بنرجی کی حکومت سے ناراض ہیں، کیوں کہ ریاستی حکومت کے پاس ترقیاتی منصوبے نہیں ہیں۔
بابل سپریا نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی کے کارکنان کو مارا جارہا ہے اور بی جے پی کے رہنما منیش شکلا کا تھانے کے سامنے گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ قتل معاملے میں اب تک اہم ملزم کی گرفتاری عمل نہیں آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں اتنے مسائل ہیں، اس لیے ایسے حالات میں بنگال میں صدر راج نافذ کرنا لازمی ہوگیا ہے۔
مرکزی وزیر بابل سپریا نے کہا کہ مرکزی حکومت کو بنگال کے موجودہ حالات کا جائزہ لینے کے بعد ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کا اعلان کرنا چاہیے۔