اردو

urdu

ETV Bharat / city

بابری مسجد منہدم کیس فیصلے سے بھارت کی شبیہہ خراب ہوئی ہے: محمد سلیم

بابری مسجد مسمار کرنے کے معاملے میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت کی جانب سے 32 ملزمین کی رہائی پر سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم نے کہا کہ اس فیصلے سے پوری دنیا میں یہ پیغام جائے گا کہ ہمارا ملک قانون توڑنے والوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔

mohammed saleem
mohammed saleem

By

Published : Sep 30, 2020, 8:33 PM IST

محمد سلیم نے کہا کہ 'دستور ہند میں سچ پر قائم رہنے کی جو بات کہی گئی ہے اس کا مذاق اڑایا گیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ یہ انصاف کا مذاق اڑانے ک ے بھی مترادف ہے۔

سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم کا ردعمل

واضح رہے کہ 6 دسمبر سنہ 1992 کو ایودھیا میں واقع بابری مسجد منہدم کر دی گئی تھی اور اس معاملے میں بی جے پی رہنما ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارت سمیت 49 افراد کو ملزم بنایا گیا تھا، حالانکہ اس میں سے 17 افراد کی موت ہوچکی ہے۔ سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ان سبھی لوگوں کو باعزت بری کردیا۔

عدالت کے اس پر سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم نے نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد کس طرح منہدم کی گئے؟ موقع پر کون لوگ تھے اور کس طرح اس کی سازش کی گئی تمام شواہد ہونے کے باوجود عدالت نے جس طرح آج تمام 32 ملزمین کو رہا کیا ہے اس سے پوری دنیا میں بھارت کی شبیہ خراب ہوئی ہے۔

محمد سلیم نے مزید کہا کہ بی جے پی کو ہی بابری مسجد انہدام سے سب سے زیادہ فائدہ ہوا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details