ان کی عیادت کے لیے بھیم آرمی کے لیڈر چندر شیکھر آزاد اپنی ٹیم کے ساتھ ارسالہ اسپتال پہنچے۔ جہاں انہوں نے حکومت کے خلاف ناراضگی ظاہر کی اور زخمیوں کو ہر طرح کی مدد دینے کا یقین دلایا۔
چندرشیکھر آزاد نے زخمیوں کے لیے قانونی لڑائی لڑنے کا یقین دلایا کانپور ضلع سے منسلک ضلع کانپور دیہات کے گجنیر تھانہ علاقہ کے منگتا گاؤں میں میں گزشتہ 13 فروری کو اعلی ذات اور نیچی ذات کے لوگوں میں تصادم میں 30 سے زائد لوگ زخمی ہوئے تھے۔
چندرشیکھر کا کہنا ہے کہ اترپردیش سرکار دلتوں کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے، اعلی ذات کے لوگوں کو بچانے کا کام کر رہی ہے، اعلی ذات کے لوگوں نے دلیتوں پر کلہاڑیوں سے حملہ کیا، جس میں شدید طور پر زخمی ہوئے لوگوں کو کو کانپور کے ضلع اسپتال ارسالہ میں بھرتی کرایا گیا ہے۔
یوگی حکومت کی پولیس ان مجرموں کو بچانے کا کام کر رہی ہے، اعلیٰ ذات کے مجرموں کے اوپر پولیس نے بس معمولی دفعات میں مقدمہ قائم کیا ہے، جبکہ ان پر 307 جیسی دفعہ سیدھے طور پر لگنی چاہیے تھی۔ یوگی سرکار سمجھ لے کہ 2022 میں جب سرکار بدلےگی تو جو لوگ آج مدد کر رہے ہیں، وہ اپنے اس عمل کے لیے تیار رہیں۔
چندرشیکھر نے مریضوں کو یقین دلایا کہ وہ ان کی ہرممکن مدد کریں گے، ان کی قانونی لڑائی لڑیں گے اور اعلی ذات کے جو مجرم ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
بھیم آرمی کے لیڈر چندر شیکھر جب ضلع اسپتال ارسالہ پہنچے تو ان کے ساتھ ان کی ٹیم بھی موجود تھی، جس کے بعد زخمی مریضوں میں بڑا حوصلہ پیدا ہوگیا۔
آج کئی دنوں کے بعد ان کے چہرے پر کچھ مسکراہٹ نظر آئی، جب بھیم آرمی کے لیڈر چندرشیکھر نے مریضوں کو یقین دلایا کہ جب 2022 میں سرکار بدلےگی تو ان لوگوں کا حساب کیا جائے گا۔