جموں کے روپ نگر علاقے میں جموں ڈیولمپنٹ اتھارٹی Jammu Development Authority کی جانب سے چلائی گئی انہدامی کارروائی Jammu Demolition Drive سے ناراض لوگوں نے بتایا کہ 'جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے یہاں کے لوگوں کے ساتھ زیادتی کی ہے۔ لوگ اپنے گھروں میں سوئے تھے، اس دوران جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے جے سی بی لاکر ان کے مکانوں کو منہدم کردیا۔
جموں انہدامی کاروائی کے شکار خواتین کا درد، بغیر نوٹس کے ہی ہمارے گھروں کو منہدم کر دیا گیا جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے گوجر و بکروال طبقہ سے وابستہ لوگوں کے گھروں کو منہدم کرنے کی کارروائی کو مکینوں نے غیر انسانی اور ظالمانہ قدم قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت ہر بے گھر کو رہائشی سہولیات فراہم کرنے کے دعوے کر رہی ہیں، تو دوسری طرف گوجر و بکروال طبقے سے وابستہ لوگوں کو موسم سرما کی سرد راتوں میں بے گھر کرکے کھلے آسمان کے نیچے رہنے پر مجبور کیا جا رہا ہے جو سراسر انسانی اقدار کے بر خلاف ہے۔
گوجر بکروال طبقے کے لوگوں نے مزید کہا کہ ایک طرف حکومت نے جموں وکشمیر میں زمین کو بیرونی لوگوں خاص کر کارپوریٹ سیکٹر کو فروخت کرنے کے لیے رعایت دے رکھی ہے تو دوسری جانب یہاں کے اصل مکینوں کو مختلف بہانوں سے انتہائی ظالمانہ طریقے سے بے گھر کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: People Protest Against JDA: جموں میں جے ڈی اے کی انہدامی کارروائیوں کے خلاف لوگوں کا احتجاج
انہوں نے حکومت سے کہا کہ اس طرح کی انہدامی کارروائیوں سے ریاست میں اجتماعی عوامی مزاحمت اور سنگین صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے جو ملک کے اجتماعی مفادات کے بر عکس ہے۔
اس انہدامی کاروائی تعلق سے پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'انتظامیہ کی جانب سے جموں میں قبائیلوں کے گھروں کو نشانہ بنانا اقلیتوں کے خلاف نفرت کے اظہار کا ایک طریقہ ہے'۔