جموں و کشمیر جے ڈی یو کے صدر جی این شاہین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ''جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبداللہ کے والد شیخ محمد عبداللہ نے پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کو جموں و کشمیر میں نافذ کیا تھا۔ اب اگر اس وقت پی ایس اے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ پر عائد کیا گیا تو یہ کونسی بڑی بات ہے''۔
فاروق عبداللہ کے معاملے پر جی این شاہین کا کیا کہنا ہے؟
انہوں نے کہا کہ 'اس وقت فاروق عبداللہ کو عام لوگوں سے بالاتر نہیں مانا جانا چاہئے، جب عام لوگوں پر اس طرح کے قانون عائد کیے جاتے ہیں تب اس پر کوئی بات نہیں کرتا ہے۔'
سیاسی رہنماوں کو قید کئے جانے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر جی این شاہین نے کہا کہ 'جموں و کشمیر اس وقت نازک صورتحال سے گزر رہا ہے۔ اب مختلف جماعتوں کے رہنماوں و کارکنان کو ایس کے آئی سی سی میں بند رکھنا انتظامیہ کا ہی فیصلہ ہے۔'
تاہم انہوں نے کہا کہ جے ڈی یو نے دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی پر این ڈی اے کا حصہ ہونے کے باوجود بھی پارلیمنٹ میں ساتھ نہیں دیا۔
جی این شاہین نے مزید کہا کہ 'ان کی پارٹی نے پہلے ہی ان تمام معاملات سے کنارہ کشی اختیار کی ہے جن سے لوگوں کے احساسات اور جذبات مجروح ہوتے ہیں۔'