مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کارگل وجے دیوس کے موقع پر جموں میں منعقد ہونے والی تقریبات میں شرکت کے لیے آج جموں و کشمیر کا دورہ کریں گے۔ اس دوران راج ناتھ سنگھ کے ہمراہ آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسبلے بھی جموں پہنچیں گے۔ راجناتھ سنگھ جموں یونیورسٹی کے قریب گلشن میدان میں ایک اجتماع سے خطاب کریں گے۔ جموں کے دورے سے پہلے راج ناتھ سنگھ نے ٹویٹ کیا تھا کہ '24 جولائی کو 'کرگل وجے دیوس' کے موقع پر ایک پروگرام میں شرکت کے لیے جموں جاؤں گا۔ اس کے لیے پُرجوش ہوں۔' Anniversary of Kargil Vijay Diwas
واضح رہے کہ 26 جولائی سنہ 1999 میں کارگل جنگ میں بھارت کی پاکستان پر جیت کی یاد میں ہر سال 26 جولائی جو کرگل وجے دیوس منایاجاتا ہے۔ Rajnath Singh on Visit of Jammu and Kashmir
کرگل جنگ کی کہانی:8 مئی 1999 وہ دن تھا جب پاکستانی فوج پہلی بار کرگل کے علاقے میں بھارتی چرواہوں کو دکھائی دی جس کے بعد چرواہوں نے یہ بات بھارتی فوج کو بتائی۔ فوج کے جوانوں نے علاقے کا معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ پاکستانی فوج بھارتی علاقے میں داخل ہو گئی ہے۔ صورتحال کو بھانپتے ہوئے بھارتی فوج نے جوابی کارروائی میں فائرنگ کی۔ حیرت انگیز طور پر پاکستان نے جوابی کارروائی نہیں کی۔ پاک فوج کے اس وقت کے جنرل پرویز مشرف نے خود اندازہ لگایا تھا کہ اس وقت بھارتی فوج وہاں روزانہ گشت کے لیے نہیں جاتی تھی۔ نیز یہ علاقہ نیشنل ہائی وے 1-D کے بہت قریب ہے اور یہ راستہ کرگل کو لداخ سے سری نگر اور ملک کے باقی حصوں سے جوڑتا ہے۔ یہ راستہ فوج کے لیے ایک اہم سپلائی روٹ ہے۔ یہ علاقہ دشمن کے قبضے میں جانے کا مطلب فوج کے لیے سپلائی کا بری طرح متاثر ہونا تھا۔
اس سُنسان علاقے اور موسم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستانی فوج نے یہاں دراندازی کا منصوبہ بنایا تو اس کا پہلا ہدف ٹائیگر ہل پر قبضہ کرنا تھا۔ وہیں بھارتی فوج نے ایک قدم آگے بڑھ کر ہر حال میں ٹائیگر ہل پر قبضہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ چونکہ یہ سب سے مشکل کام تھا اس لیے پاکستانی فوج نے سوچا بھی نہیں تھا کہ بھارت ایسا قدم اٹھائے گا۔ بھارتی فوج نے تقریباً 18000 فٹ کی بلندی پر واقع ٹائیگر ہل کو فتح کر لیا۔