پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا دعویٰ ہے کہ مرکزی حکومت کشمیر پر چھائی خاموشی کو نارملسی سے تعبیر کرکے دنیا کو گمراہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست جماعتیں جموں و کشمیر میں آپسی بھائی چارے پر حملے کرنا چاہتی ہیں اور آپس میں لڑوانے کی کوششیں کر رہی ہیں۔
محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام کو پر امن طریقے سے بھی احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔ اگر لوگ حق یا احتجاج کی بات کریں تو مرکزی حکومت انہیں دبانے کی کوشش کر رہی ہے اور انہیں خالصتانی یا پاکستانی قرار دیتی ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ان باتوں کا اظہار آج جموں کے پارٹی دفتر گاندھی نگر جموں میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ'یہاں کی خاموشی کا مطلب نارملسی نکالا جا رہا ہے اور باہر کے لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔'
انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ حکومت کی جانب سے جموں خطہ میں 100 ریلائنس آوٹ لٹ کھولنے کی اجازت دی جارہی ہے جس کے بعد چھوٹے دکاندار متاثر ہوں گے اور بے روزگاری میں اضافہ ہوگا تو بھارتیہ جنتا پارٹی نے یہی وکاس کیا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے اب ترقی کے نام پر لوگوں کو برباد کرنا شروع کردیا ہے۔ انہیں نے کہا پی ڈی پی مرکزی حکومت کی پالیسوں کی بھرپور مخالفت کرتی ہے اور 22 ستمبر کے جموں بند کال کی حمایت بھی کرتی ہے۔