مرکز کے زیرانتظام جموں و کشمیر کے گاندھی نگر میں مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے تین زرعی قوانین کی مخالفت میں متعدد کسان تنظیموں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
جموں میں کسانوں کا احتجاج جموں کے گاندھی نگر علاقہ میں آج کسانوں کی متعدد تنظیموں نے مشترکہ طور پر مرکزی سرکار کے خلاف احتجاج کیا اور دہلی میں کسانوں کے زرعی قوانین 2020 کے خلاف چل رہے احتجاج میں شمولیت اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔
کسانوں کو پولیس گرفتار کررہی ہے اور ان کا حق مار رہی ہے احتجاج کر رہے کسانوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے کسانوں کو پولیس گرفتار کر رہی ہے اور ان کا حق مار رہی ہے۔
حکومت کسانوں کے حقوق کو چھین کر ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کررہی ہے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کسانوں کے حقوق کو چھین کر ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔
آج کسان کی محنت کی وجہ سے ہی ملک کے تمام لوگوں کو اناج مل رہا ہے لیکن مرکزی حکومت زرعی قانون میں تبدیلی لا کر کسان کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے۔
تین نئے زرعی قوانین کے خلاف جموں میں بھی زبردست احتجاجی مظاہرہ انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار کو چاہیے کہ وہ جلد از جلد زرعی قوانین کو واپس لے تاکہ کسانوں کے ساتھ نا انصافی نہ ہو۔ بتادیں کہ زرعی قوانین 2020 کی مخالفت پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کے علاوہ اترپردیش، تلنگانہ، آندھراپردیش، کرناٹک سمیت متعدد ریاستوں میں جاری ہے۔ آج انہوں نے 12 گھنٹوں کا بھوک ہڑتال کیا ہے۔