ڈوگرہ فرنٹ کے صدر اشوک گپتا کی سربراہی میں فرنٹ کے درجنوں کارکن حریت کانفرنس کے قائدین میرواعظ عمر فاروق اور سید علی گیلانی کو تہاڑ جیل بھیجنے کے نعرے لگارہے تھے اور انہوں نے پلے کارڈس اٹھا رکھے تھے جن پر 'حریت سے بات کیوں' کے نعرے درج تھے۔
'حریت رہنماؤں کو جیل بھیج دیا جائے'
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے دو روزہ دورہ جموں و کشمیر سے قبل ڈوگرہ فرنٹ نے جموں میں آج احتجاج کرتے ہوئے حریت کانفرنس کے ساتھ بات چیت کرنے کے بجائے انہیں جیل بھیج دینے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر فرنٹ کے صدر اشوک گپتا نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: 'حریت کے چیئرمین میر واعظ اور سید علی گیلانی باہر گھوم رہے ہیں، جس نے پاکستان سے پیسے لائے، جس نے پتھر بازوں کو پیسہ دیا، جس نے سیکورٹی فورسز کو نقصان پہنچایا ان کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوگی'۔
انہوں نے کہا کہ گورنر ستیہ پال ملک کے الفاظ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے ان کو اپنی بات واضح کرنی چاہئے۔
اشوک گپتا نے حریت کانفرنس کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا: 'حریت ختم ہوگئی ہے، حریت کا کوئی نہیں ہے اور نہ ہی ان کا کوئی سٹیٹس ہے'۔
انہوں نے کہا کہ جو بات چیت کرنا چاہتا ہے وہ پاکستان چلا جائے۔ ان کا کہنا تھا: 'جو بات چیت کرنا چاہتا ہے اس کو پاکستان جانا چاہئے اور جو سرکار کے اندر بھی بات چیت کرنا چاہتا ہے اس کو پاکستان کا راستہ دکھاؤ'۔
انہوں نے مزید کہا کہ حریت کے ساتھ بات چت کے بجائے ان کو جیل بھیج دیا جانا چاہئے۔ قابل ذکر ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ بدھ کے روز جموں کشمیر کے دو روزہ دورے پر آرہے ہیں۔