اردو

urdu

ETV Bharat / city

Violence Against Women:جموں و کشمیر خواتین کمیشن کے قیام کا مطالبہ

خاندانی بہبود اور محکمہ صحت کے سروے رپورٹ کےمطابق جموں و کشمیر میں سال 2020-21 کے دوران خواتین کے تئیں تشدد کے معاملات میں 7 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے، جموں وکشمیر میں 80 فیصد سے زائد خواتین کسی بھی طرح کی زیادتیوں کو لے شکیت درج نہیں کراتی ہیں،لیکن جو رپورٹ درج کی گئی ہیں ان کے مطابق یہاں خواتین پر تشدد کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ J&K Shuts Women’s Commission, Violence Against Women Rises

جموں و کشمیر
جموں و کشمیر

By

Published : Aug 3, 2022, 9:37 AM IST

جموں کشمیر تنظیم نو قانون نافذ ہونے کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں خواتین کمیشن اور انسانی حقوق کمیشن کا خاتمہ ہوا، تاہم خواتین کو بااختیار بنانے کی طرف ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے جموں و کشمیر انتظامیہ نے آئین اور دیگر قوانین کے تحت خواتین کے لیے فراہم کردہ تحفظات کے تمام معاملات کی چھان بین اور جانچ کے لیے ’جموں و کشمیر کمیشن برائے خواتین‘ کے قیام کی دو سال بعد منظوری دی ہے۔ لیکن ابھی تک خواتین کمیشن کا وجود عمل میں نہیں آیا ہے۔

جموں و کشمیر

J&K Shuts Women’s Commission, Violence Against Women Rises

خاندانی بہبود اور محکمہ صحت کے سروے رپورٹ کےمطابق جموں و کشمیر میں سال 2020-21 کے دوران خواتین کے تئیں تشدد کے معاملات میں 7 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے، جموں وکشمیر میں 80 فیصد سے زائد خواتین کسی بھی طرح کی زیادتیوں کو لے شکیت درج نہیں کراتی ہیں،لیکن درج کئے گئے رپورٹ کی اگر بات کی جائے یہاں کی شرح سب سے زیادہ ہے

جموں و کشمیر میں خواتین کے خلاف گھریلو تشدد کو لے کر جو حقائق سامنے آئے ہیں وہ چونکا دینے والے ہیں، 2020-2019 میں 18 سے 49 برس کے 9.6 فیصد خواتین کو گھریلو تشدد کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ شہری علاقوں کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں گھریلو تشدد اور جنسی ہراسانیوں کے معاملات زیادہ دیکھے جارہے ہیں،تین سال کے اعداد و شمار کے مطابق جموں کے مقابلے کشمیر میں خواتین کے خلاف مختلف جرائم میں زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ کشمیر میں مجموعی طور پر 1756 مقدمات درج کیے گئے ہیں جبکہ جموں خطے میں گھریلو تشدد کے 1570 معاملات درج ہوئے ہیں۔

خواتین کمیشن کی عدم موجودگی پر خواتین میں تشویش اور انتظامیہ کے خلاف ناراضگی کا اظہار کیا جارہا ہے، ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے چند خواتین نے کہا کہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کمیشن یا خواتین کمیشن ہونا بہت ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ اگر گھریلو تشدد کی بات کی جائے تو خواتین اب اپنی شکایت لےکر کہاں جائے، جب کمیشن موجود نہیں ہیں، انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ خواتین کے حقوق تحفظ کے لئے کمیشن کو جلد از جلد بحال کیا جائے ۔

مزید پڑھیں:کشمیر : گھریلو تشدّد کے واقعات میں اضافہ

بتادیں کی جموں کشمیر میں 5 اگست 2019 کے بعد نئے قوانین نافذ کئے گئے اور جموں کشمیر کے آئینی خاتمے کے ساتھ ہی مرکزی قوانین نافذ ہوئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details