اس معاملے کے بعد راجستھان مسلم پریشد تنظیم کی جانب سے بڑا احتجاج کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ٹی وی اینکر پر حضرت خواجہ حسن معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کی شان میں گستاخی کرنے کا الزام ہے۔
اینکر کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار - بدسلوکی کرنے کا الزام
ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے مرلی پورہ تھانے میں ایک ٹی وی اینکر کے خلاف مقامی پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا۔ یہ مقدمہ 'راجستھان مسلم پریشد' تنظیم کی جانب سے درج کرایا جا رہا تھا۔
راجستھان مسلم پریشد تنظیم کے ریاستی صدر یونس چوپدار کا کہنا ہے کہ 'راجستھان پولیس کے تمام اعلی افسران دباؤ میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 'حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی رحمۃ اللہ علیہ کے تعلق سے جس طرح کے بیان اینکر کی جانب سے دیے گئے ہیں۔ اس کو لے کر آج ایف آئی آر درج کروانے کے لیے پہنچے تھے، لیکن ہماری ایف آئی آر یہاں پر درج نہیں کی گئی۔ ہمیں پولیس کی جانب سے نئے نئے قانون کا حوالہ دیا جا رہا ہے اور سماجی دوری کو لے کر بھی ہمیں کہا جا رہا ہے۔ اس لیے ہم نے بھی پولیس کو یہ متنبہ کیا ہے کہ ہم بڑا احتجاج کریں گے، آپ اس کے لیے تیار رہیں'۔
واضح رہے کہ مسلم مذہبی تنظیموں کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ 15 جون کو اینکر کی جانب سے ڈیبیٹ کے درمیان خواجہ حسن معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ پر غلط بیان بازی کی گئی ہے۔