مزدوروں کے لیے بس بھیجنے اور اجازت دینے کی سیاست ہر لمحے کے ساتھ عروج پر پہنچ چکی ہے۔ کانگریس کی جانب سے گذشتہ دو دن سے بھیجی گئی بسیں اب راجستھان یوپی سرحد پر کھڑے ہونے اور قائدین کی بیان بازی کے درمیان واپس ہوگئی ہیں۔
بسوں کو اجازت نہ دینا، اوچھی سیاست: سابق مرکزی وزیر دریں اثنا ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر مملکت بھنور جیتندر سنگھ نے ہر سوال کا بیباکی کے ساتھ جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ اوچھی سیاست ہے۔ یہاں سیاست کے بجائے سب سے پہلے مزدوروں کے مفادات کے بارے میں سوچنا چاہئے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ممبر اور اڈیشہ کانگریس کے انچارج بھنور جتیندر سنگھ نے بس کی سیاست سے متعلق خصوصی گفتگو کے دوران کیا کہا۔ آپ بھی سنیں۔
بھنور جتیندر سنگھ نے راجستھان یوپی کے مضافات میں اجازت کی منتظر کھڑی بسوں کی واپسی کو انتہائی بدقسمتی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مزدور اپنے گھر جانے کے لئے بارڈر پر انتظار کر رہے ہیں، بسیں بھی اجازت کے لئے کھڑی ہیں۔ آخر کیا ہو رہا ہے؟
مزدوروں کو ان کے گھروں تک پہنچانے کے لئے کانگریس پارٹی نے بسوں کو اکٹھا کیا اور راجستھان یوپی سرحد پر کھڑا کیا، لیکن ہم مزدوروں کو لے جانے کے قابل نہیں ہیں۔ اس سے چھوٹی سیاست نہیں ہو سکتی۔ سب سے پہلے تو لاک ڈاؤن کے دوران پی ایم مودی نے ملک بھر میں پھیلے مزدوروں کے بارے میں سوچا اور نہ سمجھا۔ یہ بھی نہیں سوچا کہ ایسے لوگوں کا انتظام کیا ہونا چاہئے۔ بعد میں یہ ٹرین شروع کرنے کی تجویز پیش کی گئی، اس پر دو دو، پانچ پانچ ہزار کرایہ لیا جا رہا ہے۔
بھنور جتیندر سنگھ نے بتایا کہ 550 سے 600 بسیں راجستھان کی سرحد پر کھڑی رہیں، پارٹی قائد وہاں ڈیرے لگائے بیٹھے اور اتر پردیش حکومت کی اجازت کے منتظر ہیں۔ حد تو یہ بھی ہوچکی ہے کہ پہلے یوپی حکومت نے بسوں کی اجازت کے بارے میں ایک خط دیا، اس کے بعد ضلع مجسٹریٹ اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ یہ کس قسم کی حکومت چل رہی ہے؟ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے یہاں تک کہا کہ اگر آپ چاہیں تو ان بسوں پر بی جے پی کا جھنڈا لگا لیں، پوسٹر لگائیں، لیکن کم از کم مزدوروں کے بارے میں سوچیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات کافی حیران کن ہے کہ 550 بسیں موقع پر کھڑی ہیں، لیکن انہیں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ فہرست میں کوئی غلطی ہوسکتی ہے، لیکن موقع پر کھڑی بسوں کو جانے دیں۔ مزدوروں سے کیا ناراضگی ہے، وہ اناج دینے والے ہیں، ملک کے معمار ہیں۔ اگر آپ سیاست کرنا چاہتے ہیں تو کانگریس پارٹی کے ساتھ کریں لیکن مزدوروں نے آپ کا کیا بگاڑا ہے، ان کے بارے میں سوچئے۔ اگر کچھ بسوں میں کوتاہی ہے تو انہیں جانے نہ دیں، لیکن وہ بسیں جو بالکل فٹ ہیں انہیں جانے دو۔
ایک سوال کے جواب میں بھنور جتیندر سنگھ نے کہا کہ کانگریس سیاست نہیں کررہی ہے۔ ہم نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سے بس اور ٹرین چلانے کی درخواست کی، لیکن جب وہ ناکام ہوگئے تو ہم انتظامات کر رہے ہیں۔ ہم یہاں تک کہہ رہے ہیں کہ آپ اپنا جھنڈا لگائیں، گاڑیوں پر 'یوگی جی' کی تصویر لگائیں، لیکن سیاست نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہر لمحے بدلتے ہوئے واقعات میں ایک بات سامنے آئی ہے کہ کتنی سیاست گر چکی ہے۔ کوئی بھی مزدوروں کے بارے میں نہیں سوچ رہا، 'یوگی جی' اپنی پارٹی کے بارے میں سوچ رہے، انہیں کوئی تکلیف نہیں ہے کہ آج مزدور بھوک سے مر رہے ہیں، پیدل چل رہے ہیں۔
گفتگو کے دوران بھنور جتیندر سنگھ نے صاف طور پر کہا کہ کارکنوں کے بارے میں سیاست کرنے کی بجائے ان کے مفادات کے بارے میں سوچیں، تاکہ ہم ان کو راحت فراہم کرسکیں۔