بھارت کی جنوبی ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں کمشنر آف پولیس انجنی کمار نے کہا ہے کہ انتخابات کے موقع پر ایک چھوٹا سا گروپ شہر میں فرقہ ورانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
حیدرآباد کمشنر آف پولیس نے عوام سے درخواست کی ہے کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے والوں کو بے نقاب کرنے پولیس کی مدد کی جائے انہوں نے کہا کہ ان میں سے بعض افراد حیدرآباد کی ترقی سے خوش نہیں ہیں، حیدرآبادنے گذشتہ سات برسوں میں صرف بھارت میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں اچھا نام کمایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام بڑی بڑی کمپنیز حیدرآباد میں آئی ہیں، حیدرآباد کی بہتر شبیہ، بہتر لا اینڈ آرڈر، جرائم پر بہتر طور پر قابو پانے،کوئی فرقہ وارانہ صورتحال نہ ہونے کی وجہ سے یہ کمپنیز شہر میں آئیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں بعض افراد غلط مقصد کے تحت شہر کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو کس طرح متاثر کیاجائے، اس کے لیے کام کررہے ہیں۔
حیدرآباد میں کمشنر آف پولیس انجنی کمار انجی کمار نے کہا کہ ایسے افراد فیس بک، ٹوئیٹر، سوشیل میڈیا کے ذریعہ جھوٹی خبروں کو پھیلارہے ہیں۔
کمشنر پولیس انجی کمار نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر کیے گئے ویڈیو کے پوسٹ میں جس کو کئی افراد نے دیکھا تمام شہریوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم سب مل کر ان افراد کو بے نقاب کریں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'فرقہ پرست افراد کے لیے حیدرآباد میں کوئی جگہ نہیں ہے، حیدرآباد کو مل کر کام کرنا چاہئے، ہمیں حیدرآباد شہر کو عظیم بلندی پر لے جانا چاہیے'۔
فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر کرنے والوں بے نقاب کیا جائے انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ فرقہ پرست افراد اور فرقہ وارانہ افواہوں کو بے نقاب کریں اور فوری طور پر پولیس سٹیشن کو اطلاع دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ قانون بہت مضبوط ہے، قانون کا آہنی پنجہ ان افراد کو جیل بھیجے گا، ایسے فرقہ پرست افراد کو بے نقاب کرنے کے لیے پولیس کے محکمہ سے تعاون کریں۔