اردو

urdu

ETV Bharat / city

نرسمہا راو کو بھارت رتن کی قرارداد پر مجلس کا بائکاٹ - احمد پاشاہ قادری

مجلس نے تلنگانہ اسمبلی کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔ پی وی نرسمہا راو کو بھارت رتن دینے کامطالبہ کرتے ہوئے قرارداد تلنگانہ اسمبلی میں پیش کی گئی۔

پی وی نرسمہا راو
پی وی نرسمہا راو

By

Published : Sep 8, 2020, 4:53 PM IST

وزیر اعلی کے چندرشیکھر راو نے یہ قرارداد پیش کی۔ مجلسی رکن اسمبلی سید احمد پاشاہ قادری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح بابری مسجد کی منہدم میں پی وی نرسمہا راو کا رول رہا ہے اور جس طرح نرسمہاراو تلنگانہ تحریک کے دوران سینکڑوں طلبہ کی زندگیوں سے کھلواڑ کرنے کے ذمہ دار ہیں، ان حالات میں مجلس ایسی کسی بھی قرارداد کا حصہ بننا نہیں چاہتی۔

احمد پاشاہ قادری نے کہا کہ 1984 کے مخالف سکھ فسادات میں بھی نرسمہا راو خاموش تماشائی بنے دیکھتے رہے جبکہ ہزاروں سکھوں کو مار دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ مجلس کی پالیسی شروع سے یہی رہی ہے کہ نرسمہا راو بابری مسجد کی شہادت کے برابر کے ذمہ دار تھے، اسی لئے مجلس اس قرارداد کا حصہ بننا ہی نہیں چاہتی، اسی لئے مجلس نے اس قرارداد کی پیشکشی کے دوران اسمبلی کی مکمل کارروائی کا بائیکاٹ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سرکاری کمپنیوں کی نجکاری، مودی حکومت کی مہم


انہوں نے کہا کہ مجلس کا ابتدا ہی سے یہ موقف رہا کہ جس شخص نے بابری مسجد کی شہادت کروائی، اس کے تعلق سے مجلس نے اس کے رویہ پر احتجاج کیا اور اس کے لئے 15 فروری 2005 کو متحدہ آندھراپردیش کی اسمبلی میں بھی اکبرالدین اویسی فلورلیڈر مجلس نے ایک طویل تقریر کرتے ہوئے نرسمہا راو کی فرقہ پرستانہ ذہنیت کو اسمبلی میں آشکار کیا اوراس قرارداد کی مخالفت کی۔ یہ وہی وزیر اعظم تھے جنہوں نے بابری مسجد کی شہادت میں فرقہ پرست تنظیموں کو کھلی چھوٹ دے رکھی تھی۔

انہوں نے سپریم کورٹ، پارلیمنٹ اور قومی یکجہتی کونسل میں یہ یقین دہانی کروائی تھی کہ بابری مسجد کی حفاظت ہوگی تاہم حفاظت کرنے کے بجائے وہ خود شہادت میں ملوث رہا۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details