وزیر اعلی کے چندرشیکھر راو نے یہ قرارداد پیش کی۔ مجلسی رکن اسمبلی سید احمد پاشاہ قادری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح بابری مسجد کی منہدم میں پی وی نرسمہا راو کا رول رہا ہے اور جس طرح نرسمہاراو تلنگانہ تحریک کے دوران سینکڑوں طلبہ کی زندگیوں سے کھلواڑ کرنے کے ذمہ دار ہیں، ان حالات میں مجلس ایسی کسی بھی قرارداد کا حصہ بننا نہیں چاہتی۔
احمد پاشاہ قادری نے کہا کہ 1984 کے مخالف سکھ فسادات میں بھی نرسمہا راو خاموش تماشائی بنے دیکھتے رہے جبکہ ہزاروں سکھوں کو مار دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ مجلس کی پالیسی شروع سے یہی رہی ہے کہ نرسمہا راو بابری مسجد کی شہادت کے برابر کے ذمہ دار تھے، اسی لئے مجلس اس قرارداد کا حصہ بننا ہی نہیں چاہتی، اسی لئے مجلس نے اس قرارداد کی پیشکشی کے دوران اسمبلی کی مکمل کارروائی کا بائیکاٹ کیا ہے۔