اردو

urdu

ETV Bharat / city

'شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پُرامن تحریک جاری رہے گی' - شہریتی ترمیمی قانوں

آل آسام مائناریٹیز اسٹوڈنٹس یونین کے مشیر عزیز الرحمان نے کہا کہ 'حکومت فوج اور پولیس کی طاقت پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری جمہوری تحریک کو دبا رہی ہے۔'

ای ٹی وی بھارت
مشیر عزیز الرحمٰن کا پریس کانفرنس سے خطاب

By

Published : Dec 15, 2019, 5:03 PM IST

Updated : Dec 15, 2019, 5:29 PM IST

یونین نے شہریت ترمیمی قانوں 2019 کو آئین مخالف اور آسامیوں کے خلاف قرار دیا ہے۔

اے ایم ایس یو کے مشیر عزیز الرحمان نے کہا کہ 'حکومت فوج اور پولیس کی طاقت پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری جمہوری تحریک کو دبا رہی ہے۔'

مشیر عزیز الرحمٰن کا پریس کانفرنس سے خطاب

انہوں نے کہا کہ 'حکومت کو چاہیے کہ وہ اس تحریک کا احترام کریں اور لوگوں کے جذبات کو سمجھیں اور اس مسئلے پر بات چیت کے ذریعے حل تلاش کریں۔ لوگ اس قانون کے خلاف سڑکوں پر ہیں اور وزیراعلی سربانند سونے وال اس پورے معاملے پر خاموش ہیں جو افسوسناک ہے۔'

دیس پور میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ 'ہم پولیس فورسز کے خلاف ہیں۔ جمہوری طور پر تحریک چلانا ہر بھارتی کا حق ہے۔ جب تک حکومت اس قانون پر عمل درآمد نہیں کرتی ہے، یونین کی طرف سے پرامن طریقے سے یہ تحریک آنے والے دنوں میں بھی جاری رہے گی۔'

عزیزالرحمان نے کہا کہ 'جو بھی تنظیم اس معاملے پر احتجاج کرے گی، اخلاقی طور پر ہم اس کے حامی ہیں۔'
انہوں نے گرفتار رہنماؤں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔ اس دوران عبد الرحمان نے تحریک کے نام پر تشدد پھیلانے کے واقعے کی مذمت کی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس تحریک کے دوران جو کچھ بھی ہوا، اس کی عدالتی تحقیقات کے بعد اس رپورٹ کو منظرعام پر لایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'پولیس نے جان بوجھ کر فائرنگ کرنے کا الزام لگایا ہے۔'

رحمان نے کہا کہ 'آنے والے دنوں میں تنظیم اس قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست داخل کرے گی۔ اس کے علاوہ 17 دسمبر کو ریاست کے تمام اضلاع میں 4 گھنٹے کے لئے بھوک ہڑتال کی جائے گی۔'

انہوں نے بی جے پی حکومت پر جھوٹ بولنے کا الزام لگایا۔ رحمان خان نے کہا کہ حکومت جھوٹ بول کر اس تحریک کو ایک الگ شکل دینا چاہتی ہے۔

مزید پڑھیں: شہریت ترمیمی ایکٹ میں تبدیلی کا اشارہ

تحریک کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کے تئیں رہنماؤں نے افسوس کا اظہار کیا۔

Last Updated : Dec 15, 2019, 5:29 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details