یونین نے شہریت ترمیمی قانوں 2019 کو آئین مخالف اور آسامیوں کے خلاف قرار دیا ہے۔
اے ایم ایس یو کے مشیر عزیز الرحمان نے کہا کہ 'حکومت فوج اور پولیس کی طاقت پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری جمہوری تحریک کو دبا رہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'حکومت کو چاہیے کہ وہ اس تحریک کا احترام کریں اور لوگوں کے جذبات کو سمجھیں اور اس مسئلے پر بات چیت کے ذریعے حل تلاش کریں۔ لوگ اس قانون کے خلاف سڑکوں پر ہیں اور وزیراعلی سربانند سونے وال اس پورے معاملے پر خاموش ہیں جو افسوسناک ہے۔'
دیس پور میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ 'ہم پولیس فورسز کے خلاف ہیں۔ جمہوری طور پر تحریک چلانا ہر بھارتی کا حق ہے۔ جب تک حکومت اس قانون پر عمل درآمد نہیں کرتی ہے، یونین کی طرف سے پرامن طریقے سے یہ تحریک آنے والے دنوں میں بھی جاری رہے گی۔'
عزیزالرحمان نے کہا کہ 'جو بھی تنظیم اس معاملے پر احتجاج کرے گی، اخلاقی طور پر ہم اس کے حامی ہیں۔'
انہوں نے گرفتار رہنماؤں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔ اس دوران عبد الرحمان نے تحریک کے نام پر تشدد پھیلانے کے واقعے کی مذمت کی۔