غازی آباد پولیس نے معمر شخص کی داڑھی کاٹنے اور زد وکوب کرنے کے معاملے میں ایک اور ایف آئی آر درج کی ہے۔ یہ ایف آئی آر مقامی رہنما انمید پہلوان کے خلاف سوشل میڈیا پر زہر پھیلانے کے الزام میں درج کی گئی ہے۔
غازی آباد کا معاملہ: مقامی رہنما کے خلاف سوشل میڈیا پر زہر پھیلانے کے الزام میں کیس درج ایف آئی آر کے مطابق مقامی رہنما انمید پہلوان نے ایک غیر ضروری ویڈیو بنائی جس میں انھوں نے متاثرہ شخص کے ساتھ فیس بک لائیو کیا، جس کی وجہ سے امن کا ماحول خراب ہوسکتا تھا لیکن پولیس نے کارروائی کرکے انمید کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ انمید پہلوان خود کو سماج وادی پارٹی سے وابستہ لیڈر بتاتا ہے۔
غازی آباد معاملے میں پولیس نے اب تک تین ایف آئی آر درج کی ہے۔ پہلی ایف آئی آر کے تحت 5 ملزمین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ دوسری ایف آئی آر میں 7 ملزمین کا نام ہے جنہوں نے معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی تھی اور ٹویٹر پر پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔ تیسری ایف آئی آر مقامی رہنما انمید پہلوان کے خلاف کی گئی ہے۔
اس معاملے میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے درمیان بھی ٹویٹر پر لفظی جنگ ہوچکی ہے۔ راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ 'میں یہ ماننے کو تیار نہیں کہ شری رام کے سچے بھکت یہ کام کرسکتے ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ 'اس طرح کا ظلم انسانیت سے دور ہے۔ یہ معاشرے اور مذہب دونوں کے لیے شرمناک ہے۔'
دوسری جانب اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ٹویٹ کرکے راہل گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'بھگوان شری رام کا پہلا سبق ہے سچ بولنا جو آپ نے زندگی میں کبھی نہیں کیا۔ شرم آنی چاہیے کہ پولیس کی جانب سے سچائی بتائے جانے کے بعد بھی آپ سماج میں زہر پھیلانے میں مصروف ہیں۔ اقتدار کے لالچ میں انسانیت کو شرمسار کر رہے ہیں، اتر پردیش کے عوام کو ذلیل کرنا، انہیں بدنام کرنا چھوڑ دیں۔'