اردو

urdu

ETV Bharat / city

'جواری گروپ کی لڑائی کو فرقہ ورانہ تشدد کا رنگ دیا گیا' - ایف ایس ایل کی ٹیم نے گیا پہنچ کرکیا

گیا شہر کے پنچایتی اکھاڑا توتواڑی محلے میں گذشتہ دنوں دو گروپوں کے درمیان چلی گولیوں کی سائنٹفک جانچ کے لئے پٹنہ سے ایف ایس ایل کی ٹیم کو گیا لایا گیا ہے۔

جواری گروپ کی لڑائی کو فرقہ ورانہ تشدد کارنگ دیا گیا

By

Published : Oct 12, 2019, 11:28 PM IST

ریاست بہار کے ضلع گیا میں ہوئے فرقہ ورانہ تشدد معاملے کی جانچ ایف ایس ایل کی ٹیم نے گیا پہنچ کرکیا ہے۔

واضح رہے کہ انیل روانی اور محمد پرنس کے درمیان جوا کھیلنے کو لیکر جھگڑا ہواتھا۔

پولیس نے گیا کے تین مقامات پر ہوئے پرتشدد معاملے میں گیارہ لوگوں کو گرفتار کیا۔

گیاشہر کے پنچائتی اکھاڑا توتواڑی محلے میں گذشتہ دنوں دو گروپوں کے درمیان چلی گولیوں کی سائنٹفک جانچ کے لئے پٹنہ سے ایف ایس ایل کی ٹیم کو گیا لایا گیا ہے۔

جواری گروپ کی لڑائی کو فرقہ ورانہ تشدد کارنگ دیا گیا

چاررکنی ایف ایس ایل کی ٹیم نے وارڈ کونسلر راہل کمار شرما اور محمد جمیل کے گھر پر جانچ کرکے ثبوتوں کو یکجا کیاہے۔

راہل شرما اور محمد جمیل کے مکان کی بلندی اور فاصلے کی ناپی بھی کی گئی ہے، راہل شرما کے ماماں ستیش شرما کی طرف سے محمد جمیل کے گھر سے گولی چلائے جانے کاالزامات عائد کرتے ہوئے کوتوالی تھانہ میں تین نامزد سمیت سینکڑوں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آردرج کرائی گئی تھی۔

ایف ایس ایل کی ٹیم نے گولیوں کے کھوکھے سمیت ایک گھر کی دیوار میں پھنسی گولی کو بھی برآمد کرلیا ہے، خون کے دھبے کے نمونے بھی ایف ایس ایل کی ٹیم اپنے ساتھ لیکر گئی ہے۔

بتایاجارہاہے کہ محمدجمیل کے گھر سے راہل شرما کے گھر کی دوری قریب ڈیڑھ دوسوگز کی ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے نامزدملزم محمد پرنس کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔جبکہ انیل رمانی کو گرفتار کرنے میں پولیس نے ابھی تک کامیابی حاصل نہیں کی ہے۔

شہر کے پنچائتی اکھاڑا توتواڑی محلے میں ہوئے تشدد کی اصل وجہ کا پولیس نے انکشاف کردیا ہے۔

پولیس نے اپنی جانچ میں پایا ہے کہ دو جواری گروپ کی لڑائی کو فرقہ ورانہ تشدد کارنگ دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:'مسلم پرسنل لاء بورڈ کا سپریم کورٹ پر پورا اعتماد'

انیل رمانی اور محمد پرنس توتواڑی محلے میں تاش اور جوا کھیل رہے تھے۔
کسی بات کو لیکر دونوں کے درمیان جھڑپ ہوئی اور بعد میں اس کو دوفرقوں کی لڑائی کارخ دے دیا گیا۔

پولیس نے اپنے پریس ریلیز میں بتایاکہ' انیل رمانی پہلے سے اپنے ساتھیوں کے ساتھ جوا کھیل رہاتھا تبھی محمد پرنس اور اسکے ساتھی وہاں پہنچ کر اسکے ساتھ بیٹھ گئے'۔

معاملے کولیکر دونوں میں پہلے بحث ہوئی اور اسکے بعد پرنس کو ماراپیٹا گیا، پرنس پاس ہی ایک پرائیوٹ کلینک میں علاج کرانے لگا، اسی دوران اسکے ساتھی وہاں پہنچے اور اس کی طرف سے دوسرے گروپ کے ساتھ جھگڑنے لگے۔

اسی دوران حقیقت کو جانے بغیر دونوں فرقے کے لوگ ایک دوسرے پر برس پڑے، سنگ باری کی اوردرجنوں گولیاں چلائیں، جس میں مقامی وارڈ کونسلر راہل شرما کی گھرکی تین عورتوں سمیت ایک بچہ زخمی ہوگیا۔

گولی باری میں جس طرح سے زخمیوں کو گولی لگی ہے وہ شک کے دائرے میں ہے۔

ایس ایس پی راجیومشرا نے پٹنہ سے ایف ایس ایل کی ٹیم کو بلاکر سائنٹفک طورسے جانچ کرائی ہے۔

وارڈ کونسلر کے گھر کی سبھی عورتیں اور بچے دوسری منزل پر کھڑی تھیں، سبھی کے پاوں اور ہاتھ میں چھرے لگے ہیں۔

جس جگہ پر وہ سبھی کھڑی تھیں اسکے آگے دیوار ہے۔اگر نیچے سے گولی چلتی تو پاوں کے بجائے جسم کے اوپری حصے میں گولیاں لگتیں یا پھر چھت کی اوپر سے گولیاں چلتے ہوئے لگتی توبھی اوپری حصے میں گولی لگنے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں، حالانکہ ستیش شرما نے محمد جمیل کے چھت سے ہی گولی چلنے کی بات کہ کر ایف آئی آردرج کرائی ہے۔

گولی کیسے لگی اور کتنے فاصلے سے لگی ہے یہ توجانچ کے بعد ہی انکشاف ہوسکے گا۔ لیکن گیا پولیس نے شک وشہبات کو دورکرانے کے لئے ایف ایس ایل کی ٹیم کو گیا بلاکر جانچ کرایا ہے۔


پولیس کی پریس ریلیز میں بتایاکہ'انیل رمانی کا مجرمانہ ریکارڈ رہاہے۔اس سے قبل بھی توتواڑی محلے میں فرقہ ورانہ کشیدگی پھیلا چکاہے، اسکے خلاف 2007 سے اب تک قتل، چوری جیسے درجنوں کانڈ کوتوالی تھانہ میں درج ہیں'۔

انیل رمانی پر جے پرکاش نارائن ہسپتال کے ایک صفائی ملازم کے قتل کابھی الزام ہے، اسکے خلاف آرمس ایکٹ کے بھی مقدمات درج ہیں۔

ایس ایس پی راجیو مشرا نے بتایا کہ 'جائے واردات سے آٹھ عدد کھوکھے، گولی کاایک پلیٹ برآمد ہواہے، ایک ایف آئی آر کوتوالی تھانہ انچارج کے بیان پر ملوث افراد کی پہچان کرکے درج کی گئی ہے جسکی کاروائی جاری ہے۔

انہوں نے بتایاکہ 'قصورواروں کو کسی بھی حال میں بخشا نہیں جائیگا۔ایس ایس پی کے مطابق مانپور کے پیہانی میں مورتی و سرجن جلوس کے دوران ہوئی کشیدگی معاملے میں تھانہ انچارج ششی کمار کی جانب سے درج ایف آئی آرمیں چالیس افراد کو نامزداور پچاس نامعلوم افراد کوملزم بنایاگیاتھا، جس میں چھ شخص کی گرفتاری ہوئی ہے۔

جبکہ جامع مسجد کے پاس مورتی وسرجن جلوس پر پتھراوکے معاملے میں اراضی افسر کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں دس افراد کو نامزد کیا گیاتھا، جس میں دو نامزد اور دو غیر نامزد افراد کوگرفتار کرکے جیل بھیجا گیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details