ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع ڈوبھی سے گیا پٹنہ قومی شاہرا 83 کی تعمیر شروع ہونے کی امید پھر سےنظر آرہی ہے۔
نئے برس 2020 میں تعمیر کا کام شروع ہوگا اور سب کچھ ٹھیک رہا تو 2022 تک گاڑیاں فورلین پرچلنا شروع ہوجائیں گی، اب سڑک کی تعمیر کا کام تین کمپنیوں کو سونپا جائے گا۔
ڈوبھی گیا پٹنہ قومی شاہراہ کی تعمیر شروع ہونے کی امید واضح رہے کہ 127 کلومیٹر لمبی سڑک کی تعمیر کی لاگت 2700 کروڑ سے بڑھا کر پچپن سوکروڑ کردی گئی ہے۔
سنہ 2014 میں 27 سو کروڑ کی لاگت طے کی گئی تھی اور اسی پر ٹینڈر طے بھی ہوا تھا۔تاخیر کی وجہ سے اب اسکی لاگت دوگنی کردی گئی ہے۔
سنہ 2014 میں قومی شاہرہ کی تعمیر کرنے کے لیے آئی ایل ایف ایس ایل حیدرآباد کمپنی کو ٹینڈردیاگیاتھا۔2018 تک اس کومکمل کرنے کی مدت طے کی گئی تھی تاہم کچھ تکنیکی وجہ اور کمپنی کو پوری طرح سے اراضی تحویل کرا کر نہیں دیئے جانے کی وجہ سے کمپنی نے دو برس میں ایک سو نو کلومیٹر میں صرف نو فیصد ہی کام کرکے ٹینڈر سے خود کوالگ کرلیا۔
اسکے بعد سے تعمیر کاکام بندپڑاہے۔جسکی وجہ سے شاہراہ کی حالت خستہ ہوچکی ہے اور ٹوٹی سڑک کی وجہ سے حادثات میں اضافہ ہوا۔
ڈوبھی گیا پٹنہ شاہراہ کی خستہ حالی کولےکر پٹنہ ہائی کورٹ نے گیاڈسٹرک مجسٹریٹ اور این ایچ آئی 83 کے ڈائریکٹر کوطلب بھی کیا ہے، بی آر پانڈے این ایچ آئی پریوجنا ڈائریکٹر نے کہا کہ فی الحال ٹوٹی سڑک کی مرمتی کا کام جاری ہے۔
مزید پڑھیں: جنسی زیادتی اور قتل سے متعلق پولیس کا بیان
نئے طریقے سے ٹینڈر نکال کر اس کی کاروائی آخری مرحلے میں ہے۔محکمہ کی منظوری کے بعد نئے برس 2020 میں سڑک کی تعمیر کا کام شروع ہوگا۔ انہوں نے زمین مالکوں سے بھی سڑک تعمیر میں تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔