ریاست بہار کے ضلع گیا میں قوم کی ہمہ جہت ترقی میں مذہب کے کردار سے متعلق قومی سیمینار سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آر ایس ایس رہنما اندریش کمار کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ بی جے پی جیسی جماعت خود شناسی اور آگے بڑھنے کی کوشش کرے گی۔ اسی کے ساتھ ہی انہوں نے مشورہ دیا کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کے ساتھ میدان جنگ کی بجائے کھیل کے میدان کی طرح انتخاب لڑیں، اس میں ہار جیت ہوتی ہے۔
'پارٹیوں کو سیاست میں مذہب کے استعمال سے گریز کرنا چاہئے'
دہلی اسمبلی انتخابات میں شکست کے ساتھ ہی بی جے پی نے ایک کے بعد ایک چھ ریاستوں میں اپنی حکومت کھو دی ہے۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے بھی بی جے پی کو غور و فکر کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ آر ایس ایس رہنما اندریش کمار نے کہا کہ دہلی کے انتخابی نتائج کے بعد آپ کو غیر مشروط طور پر مبارکباد دی جانی چاہئے اور بی جے پی کو اس نتیجے کے بعد خود شناسی کی ضرورت ہے۔
اندریش کمار نے گیا میں'سیاسی جماعتوں کو سیاست میں مذہب کے استعمال سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلا تفریق ہمیں آج کے حالات میں زہریلی سیاست مٹانے کے لئے آگے آنا ہوگا۔ اندریش نے آج کی سیاست کی گرتی ہوئی سطح پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذاہب کی وجہ سے نفرت نہیں آنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے مابین بھی کڑواہٹ نہیں ہونی چاہئے ، تاہم ایسا ہوتا ہے تو یہ تشویش کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذہب کے نام پر نفرت نہیں ہونی چاہئے اور سیاست میں مذاہب کی بدنامی بھی نہیں ہونی چاہئے۔ ایک دوسرے کے مذہب کے احترام کے اظہار سے ملک کو عظیم تر بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست آہستہ آہستہ معاشرے کو زہر دے رہی ہے، جو آنے والے وقت میں ملک کو زہریلا بنا سکتا ہے۔ اس سے لوگوں کو بنیادی طور پر سیاسی جماعتوں سے گریز کرنا چاہئے۔ دہلی انتخابی نتائج پر اندریش نے مزید کہا کہ انتخابی نتائج کے بعد پورا ملک سب کا تھا اور سب کے ساتھ ہوگا۔