بہار کے شہر گیا میں واقع انوگرہ نارائن ہسپتال میں تحفظ سے متعلق ہر معاملے میں بے توجہی برتی جارہی ہے۔ یہاں ہسپتال کے وارڈوں کی تنگ گلیوں اور وارڈوں میں آگ سے تحفظ کے مکمل انتظامات نہیں ہے۔ جس طرح سے چھوٹی دوکانوں یا مکانات میں آگ پر قابوپانے کے لیے چھوٹے فائر سلنڈر ہوتے ہیں اسی طرح کے انتظامات یہاں بھی لگے ہیں۔ آگ سے بچاؤ کے انتظامات بہتر نہ ہونے کے باوجود یہاں بے توجہی عام بات ہے جس سے ناگہانی حادثات کا اندیشہ ہے۔ مزید انتظامیہ کی اس لاپروہی مریضوں کی زندگی کے ساتھ کھلا کھلواڑ ہے'۔
ہسپتال انتظامیہ کی بے توجہی کا اندازہ اسی سے لگایا جا سکتا ہے کہ کھلے عام مریضوں کے رشتے دار ہسپتال کے ہر جگہ پر گیس سلنڈر پرکھانا بناتے نظر آتے ہیں۔ تاہم ہسپتال انتظامیہ اس معاملے میں لاعلم بتارہے ہیں۔ ویسے اس معاملے میں مریضوں کے رشتے داروں کی بھی مجبوری ہے، کیونکہ ہسپتال میں مریضوں کو گرم پانی یا کھانے کے لیے سہولت دستیاب نہیں ہے، مجبوراً مریض کے رشتے دار خود ہی انتظام کرتے ہیں۔
اس سلسلے میں ایک مریضہ کے شوہر ایس کے کمار کہتے ہیں کہ انہیں بھی معلوم ہے کہ ہسپتال میں گیس سلنڈر کا استعمال کرنا اصولاً غلط ہے لیکن کر کیا سکتے ہیں، ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کے لیے بہتر انتظامات نہیں ہیں۔ اگر گرم پانی اور کھچڑی کی ضرورت ہوتی ہے تو ہسپتال میں مریضہ کو نہیں دیا جاتا ہے۔ مجبوری ہے کہ انہیں گیس کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ انکی اہلیہ کا آپریشن ہوا ہے، ڈاکٹر گرم پانی پینے کو کہتے ہیں، کینٹین میں گرم پانی نہیں دیا جاتا ہے اب ایسے میں وہ کیا کریں، یہاں ہسپتال میں معقول انتظامات ہوتے تووہ گیس سلنڈر کا استعمال نہیں کرتے'۔
اس سلسلے میں اے این ایم سی ایچ کے سپرنٹنڈنٹ ہریش ہری چندر نے پہلے تو لاعلمی کا اظہار کیا لیکن جب ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندہ نے ویڈیو فوٹیج کو دیکھا تو انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہورہا ہے تو کارروائی ہو گی، خراب انتظامات پر مریضوں کے ذریعے اٹھائے گئے سوالات پر انہوں نے مریضوں اور ان کے رشتے داروں کے سوال کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ کچھ لوگ زبردستی کرتے ہیں'۔