ریاست بہار کے گیا بین الاقوامی ہوائی اڈہ پر کسٹم ڈپارٹمنٹ نے کولکاتا سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جس نے اپنے عضو مخصوص میں 442 گرام سونا رکھا ہوا تھا۔
کسٹم نے اس شخص کو گرفتار کر کے پٹنہ کی ایک عدالت میں پیش کیا جہاں سے اسے عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔
کسٹم افسران نے بتایا کہ 'گرفتار اسمگلر محمد شاہد ابن عبد العزیز جیون کرشنا گھوش روڈ، کولکاتا کا رہائشی ہے۔ وہ 9 فروری کو ایئر ایشیاء کی ایک پرواز سے بینکاک سے گیا آیا تھا۔'
442 گرام سونے کی مالیت 18 لاکھ 56 ہزار 392 روپے بتائی گئی ہے۔ اسمگلر نے مذکورہ سونے کو پیسٹ کی شکل میں ٹیپ سے چسپاں کرکے پرائیوٹ حصہ میں چھپا کر رکھا ہوا تھا۔
اسمگلر نے اعتراف کیا ہے کہ 'اس نے اب تک آٹھ کلو سونا اسمگلنگ کیا ہے، جس کی قیمت تقریبا تین کروڑ روپے ہے۔'
پیسٹ کی شکل میں چار سو بیالس گرام سونا کسٹم رپورٹ کے تحت پاسپورٹ کے مطابق اسمگلر محمد شاہد اب تک 22 بار بینکاک جا چکا ہے۔ اس سے پہلے بینکاک سے 16 بار کولکاتا اور پانچ بار وارانسی گیا تھا۔
وہ پہلی بار گیا ایئرپورٹ پر آیا تھا۔ جہاں جدید ترین مشینوں سے تفتیش کے دوران وہ گرفتار ہوا ہے۔ اس سلسلے میں گیا ایئرپورٹ پر الرٹ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
سونا اسمگلر اور حوالہ کے تاجر بودھ گیا اور گیا میں ایک محفوظ زون کی تلاش کر رہے ہیں لیکن گیا بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کسٹم کی سرگرمی کی وجہ سے وہ کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔
گذشتہ برس ہوائی اڈے پر بالترتیب تین مرتبہ 41 کلوگرام ، 416 گرام اور پھر 581 گرام سونا پکڑا گیا تھا۔
میانمار کے مرد مسافر دو مرتبہ اور ایک مرتبہ خاتون مسافر سے سونا برآمد کیا گیا ہے۔ مسافر کے پاس اس کے کوئی دستاویزات نہیں تھے، اس برس 19 جنوری کو ہوائی اڈے پر کسٹم کی جانب سے میانمار کی پانچ خواتین امریکی ڈالر کی خطیر رقم کے ساتھ گرفتار ہوچکی ہیں۔