اردو

urdu

ETV Bharat / city

گیا: مزدور کے درمیان خوردنی اشیاء تقسیم

لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ ایک تاجر نے سوشل ڈسٹنس کا خیال رکھتے ہوئے خوردنی اشیا تقسیم کیے۔

gaya: a businessman distribute essential goods
گیا: مزدور کے درمیان خوردنی اشیاء تقسیم

By

Published : Apr 23, 2020, 5:14 PM IST

گیا نکسل متاثر علاقہ امام گنج میں ایک تاجر نے مزدوروں کی پہچان کرکے ان کے درمیان خوردنی اشیاء تقسیم کیے۔

ویڈیو

اپریل 20 کے بعد سے چنندہ سیکٹرز میں مشروط اجازت کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے، تاہم امام گنج حلقے میں ویسے یومیہ مزدور جو دوکانوں اور بازاروں میں بیل داری (سامان کو ایک جگہ سے دوسری لے جانے کاکام ) کرتے تھے انہیں زیادہ مشکلات کاسامنا ہے۔

کیونکہ دوکانیں بند ہیں، گاڑیوں سے نہیں پہنچ رہے ہیں جسکی وجہ سے انہیں کام نہیں مل رہاہے، ساتھ ہی ویسے مزدور جو لکڑیاں جلانے کے لیے جنگلی علاقے سے لاکرفروخت کرتے تھے وہ بھی بے روزگار ہوچکے ہیں۔

امام گنج حلقے میں نجی کنٹریکشن کے کام بھی بند ہیں، امام گنج کے دوردراز گاوں سے مزدور کام کے لیے جب امام گنج پہنچے اور انہیں کام نہیں ملا تو وہ گھر ضروری سامان لے جانے کے لیے پریشان ہوگئے، اسکی خبر جب امام گنج کے دوکاندار وسماجی رکن اودھیش کمار کوملی تو انہوں نے ان مزدوروں کو خوردنی کے اشیاء فراہم کیا۔

حالانکہ انکی طرف سے اشیاء خوردنی کے تقسیم کاطریقہ بڑا انوکھا اور دلچسپ رہا۔ انہوں نے ایک لمبے ڈنڈا میں لوہے کی آکسی بناکر اناج کٹ مزدوروں کو دوڈھائی فٹ کی دوری سے ہی دیے۔ یہاں موجود مزدور شامپت وشوکرما نے مایوسی کے ساتھ کہاکہ وہ کام کے لیے آئے لیکن کام نہیں ملا، جب کام نہیں ملتا تو کھانے کامسئلہ پیدا ہوگیا تھاکیوں کہ ہم روزکماتے اور روز کھاتے، آج بھی جب کام نہیں ملا تو ہم مایوس ہوکر جارہے تھے تبھی اودھیش کمارنے اناج دیا۔'

اودھیش کمار نے کہاکہ ان کی تجارت تو بند ہے تاہم گھر میں پیسے تھے، مزدوروں وغریبوں کے فاقہ کشی برداشت نہیں ہوئی تو اناج تقسیم کرناشروع کردے، اس کے لیے انہوں نے اپنے کچھ لوگوں کوگاؤں گاؤں بھیج کر غریب وبے سہارا اور مزدوروں کی پہچان کراتے ہیں اور پھر ان تک راشن بھیجواتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ امام گنح نکسل متاثر علاقہ ہے، یہاں غربت زیادہ ہے، سرکاری امداد کیا ملی ہے اور کیاملے گی یہ کسی سے چھپامعاملہ نہیں ہے، جنگلی علاقے کے گاؤں تک انتظامیہ کاتعاون نہیں پہنچ پاتا ہے'۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details