دراصل دنیا بھر میں شیعہ مسلک کے ماننے والے افراد یوم عاشورہ پر ماتم کرتے ہوئے جلوس نکالتے ہیں لیکن موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے دہلی میں جلوس نکالنے اور مجالس کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہیں۔
ایسے میں ماتم جلوس میں عزا دار جو برسوں سے اس روایت کو اپناتے آ رہے ہیں لیکن رواں برس ان پر پابندی عائد کر دی گئی ہے تو ان کے لیے یہ برس کیسا رہے گا۔
اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے کشمیری گیٹ پر واقع شیعہ جامع مسجد کے امام محسن تقوی نے بات چیت میں بتایا کہ 'موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے تمام لوگ حکومت کے رہنما ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اس برس جلوس نہیں نکال رہے۔'
یہ بھی پڑھیں: محرم کے لیے جاری کردہ فنڈز پر شیعہ طبقہ برہم
اگر حکمران جماعت تمام ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ماتم کرنے کی اجازت دیتی ہے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ حالانکہ انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ حکومت کی جانب سے دی گئی ہدایات پر عمل کیا جائے تاکہ اپنی جان کے ساتھ ساتھ دیگر افراد کو بھی ہلاکت سے بچایا جا سکے۔