نئی دہلی: بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں ہفتے کے آخر میں اضافے کے دوران اتوار کو مسلسل چھٹے دن پٹرول 30 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل 35 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوگیا۔ اس اضافے کے بعد دہلی میں پٹرول بھی 104.14 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 92.82 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا۔ ممبئی میں پٹرول 110.12 روپے اور ڈیزل 100.66 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا۔
ابھی ملک کے بیشتر بڑے شہروں میں پٹرول کی قیمت 100 روپے فی لیٹر سے تجاوز کرچکی ہے اور ڈیزل بھی سنچری کی طرف بڑھ رہا ہے۔
مسلسل پانچ دن کے اضافے کے بعد اس ہفتے کے پہلے دن پیر کو ان دونوں ایندھنوں کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، لیکن منگل سے ان دونوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔
دارالحکومت دہلی میں ان کی قیمتیں اب تک کی ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہیں۔ اس اضافے کے بعد دارالحکومت دہلی میں پٹرول 104.14 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 92.82 روپے فی لیٹر کی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ پچھلے 10 دنوں میں پٹرول 2.95 روپے مہنگا ہو گیا ہے۔ ڈیزل بھی 15 دنوں میں 4.20 روپے فی لیٹر بڑھ گیا ہے۔ اس ماہ اب تک پٹرول 2.50 روپے اور ڈیزل 2.95 روپے مہنگا ہو چکا ہے۔
مزید پڑھیں: ہنومان گڑھ : دلت نوجوان کا پییٹ پیٹ کر قتل
اوپیک ممالک کے اجلاس میں تیل کی پیداوار میں چار لاکھ بیرل یومیہ اضافے کا فیصلہ کیا گیا تھا جبکہ کورونا کے بعد عالمی سطح پر اس کی مانگ میں زبردست اضافہ ہو رہا ہے۔ اس فیصلے کے بعد سے بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور یہ سات سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ خام تیل میں اضافے کے بعد امریکہ نے اپنے اسٹریٹجک ذخائر استعمال کرنے کی بات کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس نے خام تیل کی برآمدات کو روکنے کا بھی اشارہ کیا، جس کی وجہ سے خام تیل کی قیمتیں دوبارہ بڑھنے لگیں۔ برینٹ کروڈ 0.44 ڈالر فی بیرل بڑھ کر 82.39 ڈالر فی بیرل اور امریکی خام تیل 1.05 ڈالر سے بڑھ کر 79.35 ڈالر فی بیرل رہا۔