نئی دہلی: یونانی ڈرگز مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کی جانب سے جامعہ ہمدرد میں چوتھا ورچوئل جشن اڈما کا انعقاد کیا گیا، جس میں صدارتی خطاب کرتے ہوئے حامد احمد نے اڈما کے قیام کے مقاصد، سرگرمیاں اور مستقبل کا خاکہ لائحہ عمل کو تفصیل سے پیش کرکے اراکین اڈما کا شکریہ ادا کیا۔
مہمان خصوصی مرکزی وزیر ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی نے اس تقریب میں متعدد اعلانات کرتے ہوئے کہا کہ یونانی طریقہ علاج دور قدیم سے بھارت میں چلتا آرہا ہے یہ نہ صرف غریبوں کے لیے مفید ہے بلکہ اس کے سائیڈ افیکٹ کا فیصد بھی کافی کم ہے۔پروگرام میں دیگر اہم موضوعات کے علاوہ اعلی ترین معیار کی یونانی ادویہ سازی، لیبارٹری کی اہمیت، یونانی پیتھی بغیر مضر اثرات کے محفوظ طریقہ علاج، حجامہ، مزاج اخلاط، مطب منیجمنٹ، حقوق صارفین، فروغ کاروبار جیسے نہایت مفید کارآمد اور اہم موضوعات پر روشنی ڈالی گئی۔
مزید پڑھیں:جامعہ ہمدرد کو میڈیکل زمرے میں پہلا درجہ
ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی (مرکزی وزیر مملکت آیوش اور محکمہ برائے بہبودی خواتین و اطفال حکومت ہند) جبکہ مہمانِ ذی وقار کی حیثیت سے عاصم علی خان (ایڈوائزر یونانی، و ڈائریکٹر سی سی آر یو ایم)، ڈاکٹر وید راجیش کوٹیچا (سیکرٹری وزارت آیوش حکومت ہند)، ڈاکٹر راج کمار منچندا (ڈائریکٹر آیوش حکومت دہلی) حامد احمد (چانسلر جامعہ ہمدرد و صدر اڈما) اور آبشار عالم (وائس چانسلر جامعہ ہمدرد) اسٹیج پر جلوہ افروز تھے۔
یہ بھی پڑھیں: نئی دہلی: ڈی یو کے کالجوں کو کٹ آف لسٹ سے متعلق گائڈ لائن جاری
Lakhimpur Violence: آشیش مشرا تین دن کے لیے پولیس ریمانڈ پر
پروگرام کا آغاز اعجاز احمد اعجازی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، سید منیر عظمت نے استقبالیہ کلمات ادا کیے جب کہ حکیم محسن دہلوی نے نظامت کے فرائض انجام دیے، وہیں اختتامی کلمات نبیل انور نے پیش کیے۔