نئی دہلی: جامعہ ہمدرد میں طب یونانی میں کی جانے والی اعلیٰ تحقیق کے اعتراف میں وزارت آیوش، حکومت ہند نے جامعہ ہمددرد کو ’’طب یونانی کا مرکز امتیاز‘‘ کے اعزاز سے نوازا ہے۔ Ministry of Ayush Felicitates Jamia Hamdardاسکے علاوہ وزارت آیوش کی ’’آیور سواستھ یوجنا‘‘ اسکیم کے تحت دس کروڑ روپے کی گرانٹ تین سال کے لئے دی جائے گی۔ اس مرکز کے تحت طب یونانی کی ادویات پر دواسازی اور کیمیاوی تجزیہ کے ضمن میں تحقیقات کی جائے گی۔
اس پروجیکٹ کے تحت جامعہ ہمدرد میں ریسرچ کے بین الاقوامی معیار کی لیباریٹری قائم کی جائے گی جس میں یونانی ادویات کے افعال کی سائنسی توثیق، نئی ادویات کی ایجاد اور انکا IPR حاصل کرنا، تجدید اشکال ادویہ اورطبّی موضوعات پر جامع مونوگراف کی تیاری جیسے اہم کارنامے انجام دیے جائیں گے، ساتھ ہی طبّی عملہ کی تربیت اور بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔
جامعہ ہمدرد کے اسکول آف فارمیسی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور پروجیکٹ کے صدر کوآرڈینیٹرڈاکٹر سعید احمد نے خوش آئند اعزاز پر اطمینان کا اظہار کیا اور جامعہ ہمدرد کے چانسلر حمّاد احمد اور سابق چانسلر حامد احمد، وائس چانسلر پروفیسر افشار عالم، رجسٹرار سید سعود اختر اور معاون محققین پروفیسر عارف زیدی، ڈین، اسکول آف یونانی میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ ، ڈاکٹر انور حسین خان ، ڈاکٹر حفظ الکبیر، ڈاکٹر محمد احمد خان وغیرہ کا شکریہ ادا کیا، ساتھ ہی یقین دہانی بھی کرائی کہ یہ مرکز طب یونانی کے تحقیقاتی معیار کو بین الاقوامی سطح تک لے جانے میں معاون ہوگا۔
مزید پڑھیں:نئی دہلی: یونانی طریقۂ علاج کو فروغ دینے کے لیے مرکزی وزیر کا اعلان
شیخ الجامعہ پروفیسر افشار عالم نے اس پروجیکٹ کے لئے جامعہ ہمدرد کو منتخب کئے جانے پر وزارت آیوش اور سینٹرل کائونسل برائے تحقیقات طب یونانی کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔