اردو

urdu

ETV Bharat / city

دہلی فساد میں ایف آئی آر کی کاپی لینے کے لیے عدالت میں عرضی داخل کرنے کی ہدایت

دہلی اسمبلی کی اقلیتی فلاحی کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین امانت اللہ خان نے دہلی وقف بورڈ کے سیکشن آفیسر حافظ محفوظ محمد کو دہلی پولیس سے فسادات میں کی گئی ایف آئی آر کی کاپی لینے کے لیے عدالت میں مفاد عامہ کی عرضی داخل کرنے کی ہدایت دی۔

meeting of  minority welfare committee of the delhi assembly
دہلی اسمبلی کی اقلیتی فلاحی کمیٹی کا اجلاس

By

Published : Dec 3, 2020, 10:54 PM IST

چیئرمین امانت اللہ خان نے دہلی وقف بورڈ کے سیکشن آفیسر حافظ محفوظ محمد سے کہا کہ آپ جلد از جلد عدالت جائیں اور فسادات کے ملزمین کے خلاف کی گئی ایف آئی آر کی کاپی لینے کے لیے عدالت میں پی آئی اے داخل کریں، اس سے قبل میٹنگ کے دوران کمیٹی کے چیئرمین امانت اللہ خان نے پرنسپل سیکرٹری برائے امور داخلہ سے فسادات میں ماخوذ ملزمین کے خلاف دہلی پولیس کے ذریعے کی گئی ایف آئی آر کی کاپیاں مہیا کرانے کے متعلق دریافت کیا، جس پر سیکریٹری امور داخلہ نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں قانون سیکریٹری سے بات کی ہے، قانون سیکریٹری کے مطابق دہلی پولیس فسادات میں ملوث ملزمان کے خلاف 300 چارج شیٹ داخل کر چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قانون سیکریٹری کے مطابق شکایت کنندہ کے ساتھ ساتھ ملزمین عدالت سے ایف آئی آر کی کاپی لے سکتے ہیں تاہم اس بات کی انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا کہ دہلی کی پہلی فلاحی کمیٹی کو فسادات سے متعلق ایف آئی آر کی کاپی دینے میں کیا قانونی رکاوٹ ہے۔

غور طلب ہے کہ روز اول سے ہی سیکریٹری برائے امور داخلہ کے توسط سے دہلی پولیس سے فسادات میں ملوث ملزمان کے خلاف کی گئی ایف آئی آر کی کاپی طلب کر رہی ہے، تاہم کمیٹی کو اب تک ایف آئی آر کی کاپی مہیا نہیں کرائی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایسی کل 754 ایف آئی آر ہیں جو فسادات میں ملوث ملزمان کے خلاف کی گئی ہیں، گزشتہ میٹنگ میں جب اس بابت دریافت کیا گیا تو داخلہ سیکریٹری نے محکمہ قانون سے لینے کی بات کہی تھی، جس کا آج انہوں نے جواب دیا، اس کے علاوہ کمیٹی کے چیئرمین نے دہلی فسادات میں ملوث ان ملزمان کی فہرست بھی طلب کی ہے جن پر یو اے پی اے قانون کے تحت کاروائی کی گئی ہے۔

امانت اللہ خان نے پرنسپل سیکریٹری کو ہدایت دی کہ کمیٹی کے سامنے ان ملزمین کی فہرست پیش کی جائے جن کے خلاف فسادات میں ماخوذ ہونے اور ان پر یو اے پی اے قانون کے تحت کاروائی کی گئی ہے۔

پرنسپل ہوم سیکریٹری نے آئندہ میٹنگ میں اس معاملے پر جواب دینے کے لیے کہا ہے، میٹنگ کے دوران آج کئی ایسی ویڈیو چلائی گئیں جن میں گھروں دکانوں اور مکانوں کو نذرآتش کرتے ہوئے ملزمین کو صاف طور پر پہچانا جا سکتا ہے۔

تاہم پولیس نے جن کے خلاف اب تک ایف آئی آر نہیں کی ہے اس طرف بھی داخلہ سیکریٹری کو توجہ دلائی گئی اور انہوں نے پولیس کو ہدایت دینے کی بات کی، امانت اللہ خان نے داخلہ سکریٹری سے جب گزشتہ میٹنگوں میں چلائی گئی ان ویڈیوز کے متعلق دریافت کیا جن میں فسادی صاف طور پر پہچانے جا سکتے ہیں اور ان میں سے ایک مشہور ویڈیو راگنی تیواری کا بھی ہے ان ویڈیوز پر کی گئی ایف آئی آر کے متعلق دریافت کیا تو داخلہ سیکریٹری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ سارے ویڈیوز پولیس کے زیر تفتیش ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details