بھارت ایک فیڈرل اتحاد ہے، جس میں کل 28 وفاقی ریاستیں اور 8 یونین علاقے ہیں۔ یہ ریاستیں اور یونین علاقے ضلعوں میں منقسم ہوتے ہیں اور اس طرح بھارت کی انتظامی تقسیم بنتی چلی جاتی ہے۔
بھارت کا دارالحکومت دہلی بھی ایک یونین ٹریٹری ہے، جہاں اسمبلی انتخابات تو ہوتے ہیں لیکن دیگر ریاستوں کی طرح جیتنے والی پارٹی سے منتخب کیے ہوئے وزیراعلی کو یہاں فیصلے لینے کی پوری آزادی نہیں ملتی، بلکہ لیفٹننٹ گورنر (ایل جی، مرکز کے ذریعہ مقررہ شخصیت) وزیراعلی سے زیادہ بااختیار ہوتا ہے۔ اس تعلق سے خاص طور پر دیکھا جائے تو کانگریس پارٹی کے دور حکومت میں جب سابق ایل جی نجیب جنگ کو دہلی کا لیفٹیننٹ گورنر بنایا گیا تھا اس دوران بھی وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور ان کے مابین کافی تنازع رہا۔
اب جب مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی برسر اقتدار ہے اور دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت ہے، ایسے میں ایک بار پھر ایک نیا مسئلہ سامنے آیا ہے، معاملہ یہ ہے کہ مرکزی حکومت ایک نیا جی این سی ٹی ڈی بل پارلیمنٹ میں پاس کرانے جا رہی ہے، اس بل سے دہلی کی موجودہ حکومت کو جو اختیارات حاصل ہیں اس میں تخفیف ہوجائے گی اور لیفٹیننٹ گورنر کے استحقاق (پاور) میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
اس بل کے تعلق سے دہلی حکومت کافی ناراضگی کا اظہار کر رہی ہے، کیونکہ پہلے سے ہی مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہونے سے دہلی کی موجودہ حکومت کے اختیارات محدود ہیں اب اس بل کے لانے سے موجودہ حکومت کے اختیارات میں مزید کمی آجائے گی۔