غازی آباد میں بدمعاشوں کے حملے میں زخمی صحافی کی ہسپتال میں آج علاج کے دوران موت ہو گئی۔ صحافی پر پیر کی شب شرپسندوں نے حملہ کیا تھا۔
معاملہ کو سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایس ایس پی نے مقامی تھانہ انچارج کو معطل کردیا ہے اور اب تک 9 شرپسندوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس معاملے میں پولیس کی 6 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ کلیدی ملزم کا نام روی ہے۔
واضح رہے کہ ملزم روی اور اس کے ساتھیوں نے ملکر اس واردات کو انجام دیا تھا۔ صحافی موٹر سائیکل پر اپنی بہن کے گھر سے نکلے تھے اسی دوران بدمعاش پہلے ہی سڑک کے کنارے بیٹھے تھے۔ جس کے بعد چاروں طرف سے صحافی کو گھیر لیا اور اس کی زبردست پٹائی شروع کردی، اس دوران وہ شدید طور پرزخمی ہوگیا اور زمین پر گرگیا۔ سی سی ٹی وی میں یہ واضح طور پر نظر آرہا ہے کہ صحافی کی بیٹی مدد کے لیے چیختی چلاتی رہی لیکن پولیس کہیں نظر نہیں آئی اور بدمعاش اس جرم کا ارتکاب کرنے کے بعد فرار ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں:
شرجیل امام بھی کورونا وائرس سے متاثر
پولیس نے گرفتار ملزموں کا نام اور پتہ جاری کیا ہے
روی ، ولد ماتادین ، رہائشی - ماتا کالونی وجے نگر
چھوٹو ولد کمال الدین ، رہائشی- 512 چرن سنگھ کالونی