دنیا بھر کے سائنس داں اس وبا کو دور کرنے اور اس سے نمٹنے کے لیے ہر طرح کی کو ششوں میں لگے ہیں انہیں کے پیش نظر بھارت میں بھی اس وائرس کو دور کرنے کی ہر تدبیر کی جا رہی ہے۔ اس کے لیے سپر کمپیوٹر کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے خاص طور پر آئی آئی ٹی کے ماہرین دواؤں کی نئی کھوج کے لیے اس سے قبل بھی اس کا استعمال کر چکے ہیں۔
آئی آئی ٹی دہلی: سپر کمپیوٹرز کے استعمال سے کورونا وائرس کی دوا پر تحقیق
قومی دارالحکومت دہلی میں واقع آئی آئی ٹی دہلی کے محققین بھی اس مہلک وبا کی دوا بنانے پر کافی غور و فکر کر رہے ہیں۔ ان کی اس کوشش کے سبب ادارہ نے بہتر سے بہتر کام انجام دینے کے کے لیے اپنے سپر کمپوٹر کو استعمال کرنے کی انہیں اجازت دی گئی ہے۔
اس تعلق سے آئی آئی ٹی کے ڈائریکٹر پروفیسر وی رامگوپال راؤ نے کہا کہ کوید 19 پر مبنی دو تحقیقی کام فی الحال آئی ٹی دہلی میں جاری ہیں ، جن میں سے کسم اسکول آف بیولوجیکل سائنس اینڈ ڈیپارٹمنٹ آف کیمسٹری نے کورونا وائرس کی دوائیں بنانے میں مصروف ہیں وہ ایسے ذرات پر تحقیق کر رہے ہیں جو وائرس سے مختلف مراحل میں لڑیں گے اور اس کے پھیلاؤ کو روکیں گے۔
دوسری تحقیق کیمیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ اور سنٹر آف انرجی اسٹڈیز کے آئی آئی ٹی دہلی کے محققین کررہے ہیں۔ جو وینٹیلیٹر کی تیاری پر کام کر رہے ہیں جس میں وینٹیلیٹر پر ملٹی مریض کی سہولت فراہم کی جاسکتی ہے۔ جس کے تحقیقی کام سب سے زیادہ بہتر ہوں گے ، اس کے کام پر ایک کروڑ تک کے اخراجات کیے جا ئیں گے۔ اس کے لئے 5 کروڑ روپئے کا بجٹ بھی مختص کیا گیا ہے۔