اردو

urdu

ETV Bharat / city

پی ایم سی کیس: وہائٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ

پی ایم سی بینک میں بدعنوانی کے اسباب کو سامنے لانے کے لیے حکومت سے وہائٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان گورو ولبھ نے کہا کہ 'اصل میں کیا ہوا ہے اس کی اطلاع وہائٹ پیپر سے ہی مل سکتی ہے۔'

By

Published : Oct 11, 2019, 8:39 PM IST

پی ایم سی بینک

کانگریس نے پنجاب اور مہاراشٹر کوآپریٹیو بینک (پی ایم سی) کے سلسلے میں حکومت سے وہائٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 'بینک میں جمع پیسے نکالنے کی حد طے کرنے سے ایک ہفتے پہلے تک پچاس ہزار روپے سے زیادہ رقم نکالنے والوں کی فہرست جاری کی جانی چاہیے۔'


کانگریس کے ترجمان گورو ولبھ نے پارٹی کی پریس بریفنگ میں الزام لگایا کہ 'کئی لوگوں کو پہلے سے ہی معلوم تھا کہ پی ایم سی بینک میں بدعنوانی کی وجہ سے اس میں جمع پیسہ نکالنے میں پابندی لگنے والی ہے۔ ان کی یہ بات درست ثابت ہوئی اور ریزرو بینک آف انڈیا نے 23 ستمبر کو بینک سے پیسہ نکالنے کی حد مقرر کردی۔'

انہوں نے کہا کہ 'ریزرو بینک پیسہ نکالنے کی شرط لگانے والا ہے، اس کی اطلاع کچھ لوگوں کوپہلے سے تھی۔ اس لیے وقت رہتے انہوں نے پیسہ نکال لیا۔'

انہوں نے کہا کہ 'حکومت کو بینک میں ہوئی بدعنوانی کے ذمہ دار لوگوں کے ساتھ ہی ان لوگوں کی فہرست بھی جاری کرنی چاہیے جنہوں نے بینک سے پیسہ نکالنے کی شرط لگانے سے پہلے ایک ہفتہ کے اندر پچاس ہزار روپے سے زیادہ نکالے ہوں۔'

بینک میں گھپلہ کے اسباب کو سامنے لانے کے لیے حکومت سے وہائٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اصل میں کیا ہوا ہے اس کی اطلاع وہائٹ پیپر سے ہی مل سکتی ہے۔


ترجمان نے کہا کہ صرف پی ایم سی بینک میں نہیں بلکہ کئی دیگر بینکوں کی صورت حال بھی ٹھیک نہیں ہے۔ پی ایم سی بینک نے ایک ہی شخص کو اپنے مجموعی قرص کا 73 فیصد دے دیا جو بینکنگ کے ضابطوں کے خلاف ہے۔ دیگر بینکوں میں بھی ایسی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں جس کی وجہ سے بینکوں کو 275 لاکھ کروڑ روپے کا قرض بٹہ کھاتے میں ڈال دیا گیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details