نئی دہلی:دہلی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ رجسٹرار (کالجز) نے دہلی یونیورسٹی سے وابستہ کالجوں میں پرنسپل سمیت تعلیمی اور غیر تعلیمی عہدوں پر تقرری کے لیے کالجوں کی چیئرپرسن اور گورننگ باڈی کو ایک سرکلر جاری کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں یونیورسٹی کی طرف سے تسلیم شدہ ریزرویشن روسٹر اور اشتہارات کو فوری طور پر جاری کرنے کے لیے کارروائی کی جائے۔ اشتہارات اور اسامیوں کو پُر کرنے کے حوالے سے کالجوں کو پہلے ہی ہدایات دی جاچکی ہیں۔
ڈاکٹر ہنس راج سمن صدر، دہلی ٹیچرز ایسوسی ایشن (ڈی ٹی اے) نے پرنسپل اور اساتذہ کے اسامیوں کو پُر کرنے سے متعلق سرکلر کا خیرمقدم کیا ہے۔ اس سرکلر کے حوالے سے یونیورسٹی کے ایڈہاک اساتذہ اور محققین میں خوشی کا ماحول ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی سے ان عہدوں کو پُر کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔
انہوں نے مزید بتایا ہے کہ کالجوں کو اساتذہ کی مستقل تقرری کا عمل شروع کرنے اور اسامیوں کو پُر کرنے کے لیے پہلے ہی ہدایات دے دی گئی ہیں۔ او بی سی دوسری قسط کی پوسٹس، یونیورسٹی انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے کالجوں کو ایک سرکلر جاری کیا اور انہیں ہدایت کی کہ وہ آسامیوں کو پُر کرنے کے لیے روسٹر پاس کر کے پوسٹوں کی تشہیر کریں۔ کالجوں کو بھیجے گئے سرکلر میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی پوسٹوں کا روسٹر رجسٹر تیار کر کے اشتہار کا عمل مکمل کرنے اور اسے پاس کرنے کے بعد کالج کو باضابطہ طور پر یونیورسٹی میں ماہرین کے پینل کے لیے تقرری کی درخواست کریں جو یونیورسٹی میں پروسیسنگ قواعد کے مطابق ضروری کارروائی ہے۔
- مزید پڑھیں: دہلی تشدد: کڑکڑڈوما کورٹ نے نو ملزمین کے خلاف الزامات عائد کیے
یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کالجوں کو بھیجے گئے سرکلر میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی کالج میں قائم مقام یا قائم مقام پرنسپل تعینات ہے تو ان عہدوں کو مستقل بنیادوں پر بھرنے کے لیے جلد از جلد ضروری اقدامات کیے جائیں۔ حالانکہ ان آسامیوں کو بھرنے کے عمل کے لیے ہدایات یونیورسٹی پہلے ہی دے چکی ہے۔ انہوں نے دہلی حکومت کے مالی تعاون سے چلنے والے 28 کالجوں میں گورننگ باڈی کی عدم موجودگی پر تشویش کا اظہار کیا۔
گورننگ باڈی کی عدم دستیابی کی وجہ سے تعلیمی اور غیر تعلیمی عہدوں پر تقرری نہ ہونے کی وجہ سے کالجوں کا کام متاثر ہو رہا ہے۔ ان کالجوں میں 20 ایسے کالج ہیں جن میں مستقل پرنسپل نہیں ہے۔ مستقل پرنسپلز کی عدم دستیابی کی وجہ سے تعلیمی اور غیر تعلیمی عہدوں پر مستقل تقرری کا عمل تعطل کا شکار ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دہلی حکومت کے 28 کالجوں میں گزشتہ ایک ماہ سے گورننگ باڈی نہیں ہے۔ ان کالجوں میں پرنسپل کی اسامیاں پچھلے دو سالوں سے پانچ سال اور اس سے زیادہ کے لیے خالی پڑی ہیں۔