دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی دہلی میں گذشتہ فروری ماہ میں جب شدت پسندوں نے مکانوں اور دکانوں کو نذر آتش کیا تھا، تب برسوں کی کمائی سے بنائی گئی دکانیں دیکھتے ہی دیکھتے ایک ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی تھی۔
دنیا بھر میں شدید نکتہ چینی کے بعد باز آبادکاری کے لیے دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے متاثرین کو فوری مدد دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن موجپور کے فساد زدگان کے لیے دہلی حکومت کی امداد ایک مذاق بن کر رہ گئی ہے، حکومت نے انہیں اب تک محض 20 ہزار کی مدد کی ہے جبکہ اعلان 5 لاکھ کا کیا گیا تھا۔
دہلی فسادات میں برباد ہوئے افراد اب تک پریشان حالانکہ اس وقت دہلی حکومت کی جانب سے فساد زدگان کی مدد کے لیے متعدد اعلانات کیے گئے تھے، لیکن حقیقت میں وہ وعدے ہی نکلے جن کے مکمل ہونے کا انتظار فساد زدگان ابھی بھی کر رہے ہیں۔
فساد زدگان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ان کی دکانیں سب سے پہلے نذر آتش کی گئی تھیں، فساد کے بعد کورونا وائرس نے ہماری پریشانیوں میں مزید اضافہ کر دیا، کچھ امید حکومت سے تھی تو وہاں سے بھی کوئی مدد نہیں ملی۔ حالانکہ اب فساد زدگان دکانیں تعمیر کرانے کے لیے قرض لیکر اس کام کو انجام دے رہے ہیں لیکن جو قرض انہوں نے لیا وہ کس طرح ادا کریں گے اس پر ابھی وہ فکر مند ہیں۔