شاہین باغ کی قبرستان میں کورونا قہر کے دوران یومیہ 10 سے 20 لاشیں دفنائی جارہی تھیں۔ فی الحال حالات معمول پر ہیں اور 2 سے 5 لاشیں ہی یومیہ آرہی ہیں۔
لیکن حالیہ دنوں میں جو میت دفن کی گئی ہیں، ان کی قبریں تازی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بارش کی وجہ سے ان میں سے بیشتر قبریں دھنس گئیں اور متعدد قبروں میں پانی جمع ہوگیا۔
بارش کی وجہ سے قبرستان کی حالت ایسی ہوگئی ہے کہ قبر دھنس جانے سے لاشیں باہر دکھائی دے رہی ہیں۔
قبرستان میں متعدد ایسے خاندان نظر آئے جو قبروں کو صحیح کرتے دکھائی دیے ۔ جب ان سے ای ٹی وی بھارت نے بات کی تو انہوں نے بتایا قبرستان سے پانی نکلنے کے لیے کوئی نالا اور نالی نہیں بنائی گئی ہے۔ اس کی وجہ سے زیادہ تر تازہ قبریں دھنس گئی ہیں اور لاشیں باہر دکھائی دے رہی ہیں۔
قبرستان میں موجود مقامی لوگوں نے بتایا کہ قبرستان انتظامیہ کی جانب سے بہتر انتظام نہ کیے جانے کی وجہ سے اس طرح کے حالات پیدا ہوئے ہیں۔