ٹی بی(تپ دق) بیماری کے خاتمے کے لیے 'ٹی بی ہارے گا دیش جیتے گا' مہم کا تیسرا مرحلہ آج سے شروع ہوگا۔ مہم کے اس مرحلے میں محکمہ صحت کی ٹیم ضلع کے تمام نجی ہسپتالوں، نرسنگ ہومز، نجی لیب، نجی کلینکس اور کیمسٹوں کا دورہ کرے گی اور ٹی بی کی بیماری اور ٹی بی سے متعلق نوٹیفیکیشن کے بارے میں معلومات فراہم کرے گی۔
ٹی بی ہارے گا دیش جیتے گا' مہم ضلعی تپ دق بیماری کی روک تھام کے افسر ڈاکٹر شریش جین نے کہا کہ 'ملک سے ٹی بی کی بیماری کے خاتمے کے لیے 'ٹی بی ہارے گا دیش جیتے گا' نامی مہم شروع کی گئی ہے۔
ضلع میں یہ مہم 26 دسمبر 2020 سے شروع کی گئی ہے جو 25 جنوری 2021 تک جاری رہے گی۔ اس تین مرحلہ مہم کے دو مراحل مکمل ہوچکے ہیں۔
پہلا مرحلہ 26 دسمبر 2020 سے یکم جنوری تک تھا۔ اس میں ٹی بی اور کورونا انفکشن کووڈ 19 کے قواعد کے مطابق یتیم خانے، ناری نکیتن، ڈسٹرکٹ جیل، اولڈ ایج ہوم، مدرسہ اور رین شیلٹرز میں اسکریننگ کی گئی تھی۔
دوسرا مرحلہ 2 جنوری سے 12 جنوری تک جاری رہا۔ دوسرا مرحلہ جو فعال کیس فائنڈنگ کے نام سے چلایا گیا۔ اس کے تحت گھر گھر جاکر اسکریننگ کر کے ٹی بی کے مریضوں کی تلاش کی گئی۔
ڈاکٹر جین نے بتایا کہ پہلے مرحلے کی مہم میں مجموعی طور پر 3196 افراد کی ٹی بی کی جانچ کی گئی۔ ان میں 94 افراد میں اس بیماری کی علامات پائی گئیں۔ تمام تر تشخیص کے بعد پانچ افراد ایسے پائے گئے میں ٹی بی کی بیماری کی تصدیق ہوئی۔ اس مرحلے میں 691 افراد کے کووڈ 19 کے ٹیسٹ کیے گئے جس میں صرف دو افراد ہی مثبت پائے گئے۔
اسی طرح مہم کے دوسرے مرحلے میں ٹی بی کے لیے 3 لاکھ 43 ہزار لاکھ افراد کی جانچ کی گئی۔ ان میں سے 675 افراد میں اس مرض کی علامت ظاہر ہوئی لیکن 20 افراد میں ٹی بی کی تصدیق ہوئی۔
ضلعی تپ دق افسر نے بتایا کہ 'ٹی بی کے خاتمے کے پروگرام کے تحت ضلع میں ایک مستقل بیداری پروگرام منعقد کیا جاتا ہے۔ اس میں محکمہ کا عملہ لوگوں کو ٹی بی کی علامات اور اس سے بچنے کے بارے میں آگاہ کرتا ہے۔ وہ خود لوگوں کو بیداری پروگرامز میں بھی اس مرض سے آگاہ کرتے ہیں۔