پورے ملک میں عالمی وباء کورونا وائرس سے تحفظ کے لئے 3 مئ سے 17 مئ تک کے لئے لاک ڈاون کی مدت میں توسیع کر دی گئی ہے۔
لاک ڈاون کی مدت میں توسیع بہتر قدم ہے یا نہیں بہار کے ضلع دربھنگہ میں لوگ اس کے تعلق سے کیا سوچتے ہیں، ای ٹی وی بھارت نے مخلتف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے بات کی۔
لاک ڈاؤن تیسرے مرحلہ کا دربھنگہ میں ملا جلا اثر
بہار کے ضلع دربھنگہ کے لوگ لاک ڈاؤن۔ 3 کے تعلق سے کیا سوچتے ہین، ای ٹی وی بھارت نے یہاں کے مخلتف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد سے بات چیت کی۔
پیشے سے وکیل محمد راحت نے کہا کہ حکومت کا فیصلہ بہتر ہے۔ اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے لیکن حکومت کو عام لوگوں کی دوسری ضروریات پر بھی توجہ دینا ہوگا تبھی لاک ڈاون پر عمل ہو پائے گا۔
پیشے سے ڈاکٹر اظہر سلیمان نے لاک ڈاون کی مدت میں توسیع کے فیصلے کو حکومت کا بہتر قدم بتایا اور کہا کہ یہ میڈیکلی بھی بہتر قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اٹلی امریکہ جب اسے قابو میں نہیں کر سکا تو ہمارا ملک میڈیکل میں تو اٹلی اور امریکہ سے بہت پیچھے ہے۔ اس سے کرونا وائرس کا چین ٹوٹے گا، تبھی راحت کی بات ہوگی اگر لاک ڈاون کو بڑھایا نہیں جاتا تو حالات اور بھی سنگین ہو سکتے تھے۔
پیشے سے ٹیچر عبداللہ کا کہنا ہے کہ حکومت پہلے لوگوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے پر توجہ دے تبھی سماجی فاصلہ پر عمل ہوگا۔ بغیر ضروریات کو پورا کئے ہوئے لاک ڈاون کی مدت میں توسیع کرنا صحیح نہیں ہے۔ اس سے جرائم برھنے کا خطرح ہے۔
دربھنگہ کے ایک عام شہری راشد حسین کا ماننا ہے کہ لاک ڈاؤن میں توسیع اچھا قدم نہیں ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ حکومت عوام کے زریعہ معاش پر توجہ نہیں دے رہی ہے بلکہ صرف لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع کر رہی ہے۔