ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں مرکزی حکومت کے ذریعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج جاری ہیں۔
جگہ جگہ مظاہریے اور جلسہ منعقد کر کے اس قانون کی مخالفت ہو رہی ہے، اسی ضمن میں رانی گنج کالج میں سنگھرش سمیتی ارریہ و جمعیت علماء ہند ارریہ کے مشترکہ تعاون سے مذکورہ قانون کی مخالفت میں ایک روزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں رانی گنج و اطراف کے لوگ شریک ہوئے اور اس قانون کو واپس لئے جانے کا مطالبہ کیا۔
این آر سی وسی اے اے قانون کے خلاف جدوجہد جاری اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے جن ادھیکار پارٹی کے قومی صدر پپو یادو نے کہا کہ مرکزی حکومت نے جس قانون کو پاس کیا ہے وہ سراسر عوام مخالف ہے۔
اس قانون سے صرف مسلمانوں ہی نہیں بلکہ دیگر پسماندہ طبقے بھی شکار ہوں گے، خواص طور پر وہ لوگ جو غریب ہیں جن کے پاس دو وقت کھانے کو روٹی نہیں ہے، ایسے لوگوں کو یہ حکومت پھر سےلائن میں کھڑا کرانا چاہتی ہے، جیسے نوٹ بندی میں اس نے کھڑا کرا یا تھا، اس وقت بھی سینکڑوں لوگوں نے اپنی جان گنوائی تھی۔
مزید پڑھیں: حکومت این آر پی کے ذریعے این آر سی نافذ کرنا چاہتی ہے: کانگریس
انہوں نے کہا کہ اب این پی آر کی بات کی جا رہی ہے، دراصل یہ این پی آر ہی این آر سی کی تیاری ہے جس کے بارے میں وزیر داخلہ کئی بار کہہ چکے ہیں۔