ان سیٹوں پر پیر کو پولنگ ہوئی تھی اور آج صبح ووٹوں کی گنتی شروع ہوتے ہی اے آئی اے ڈی ایم کے نے شروعات سے سبقت قائم رکھی اور وقت کے ساتھ یہ سبقت برقرار رہی۔
وکراوندی کے وی نارائنن نے اپنے اہم حریف کانگریس کے امیدوار روبی منوہرن کو 32ہزار ووٹوں سے شکست دی۔
وکراوندی اور ننگونیری سیٹوں پر اے آئی اے ڈی ایم کی جیت کے ساتھ ہی پارٹی کی سیٹوں کی تعداد بڑھ کر 125ہوگئی ہے اور ان اراکین میں اسمبلی اسپیکر بھی شامل ہیں۔ نما تمجھار کاچی امیدوار تیسرے نمبر پر رہے۔
اے آئی اے ڈی ایم کے سینئر لیڈروں نے اس جیت کو وزیراعلی ای کے پلانی سوامی کی قیادت والی حکومت کی جیت قرار دیا۔ اے آئی اے ڈی ایم کے کی جیت ڈی ایم کے لئے ایک بڑا جھٹکا سمجھا جارہا ہے کیونکہ ڈی ایم کے لیڈر مسلسل کہہ رہے تھے کہ ان ضمنی انتخابات کے نتائج مئی 2021میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لئے ایک اہم عنصر ثابت ہوں گے۔
وزیراعلی اور اے آئی اے ڈی ایم کے کے جوائنٹ کوآرڈی نیٹر مسٹر پلانی سوامی نے ضمنی انتخابات میں دونوں سیٹوں پر جیت کو تاریخی قرار دیا۔
مسٹر پلانی سوامی نے اے آئی اے ڈی ایم کے پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ جیت پارٹی اور حکومت پر لوگوں کے اعتماد کو ظاہر کرتی ہے۔
مسٹر پلانی سوامی نے کہاکہ 2016کے انتخابات میں دونوں سیٹوں پر اپوزیشن جماعتوں نے جیت حاصل کی تھی اور اب اے آئی اے ڈی ایم کے کی جیت سے پتہ چلتا ہے کہ عوام پارٹی کے ساتھ ہیں۔ پیر کو وکراوندی سیٹ پر 84.36فیصد اور ننگونیری میں 66.35فیصد پولنگ ہوئی تھی۔
وکراوندی سیٹ جون میں ڈی ایم کے رکن اسمبلی کے رتھ منی کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی تھی جبکہ ننگونیری سیٹ کے رکن اسمبلی ایس وسنت کمار کے لوک سبھا رکن بننے کے بعد خالی پڑی تھی۔
ریاست کی 234رکنی اسمبلی میں اے آئی اے ڈی ایم کے کے اراکین کی تعداد 123سے 125ہوگئی ہے جس میں اسمبلی اسپیکر بھی شامل ہیں۔ ایوان میں ڈی ایم کے کے 100رکن اسمبلی ہیں اور اس کی اتحادی کانگریس پارٹی کے سات اور آئی یو ایم ایل کا ایک اور ایک آزاد رکن اسمبلی ہے۔