اردو

urdu

ETV Bharat / city

والدہ سے محبت کی عجیب و غریب داستان، اپنی بھی قبر کھدوائی - والدہ سے محبت

منظور حسن اپنی والدہ کی باتیں یاد کر کے جذباتی ہو جاتے ہیں۔ لوگوں کو پیغام دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو اپنی ماں سے محبت کرنا چاہئے اور ان کی خدمت کرنی چاہئے۔

manzoor hasan of Gopalganj digging his own grave
والدہ سے محبت کی عجیب و غریب داستان، اپنی بھی قبر کھدوائی

By

Published : May 26, 2020, 3:56 PM IST

گوپال گنج: آج تک آپ نے ماں اور بیٹے کی محبت کی بہت ساری کہانیاں سنی ہوں گی۔ اگرچہ ماں ہر بیٹے کے لیے کسی قیمتی ہیرے سے کم نہیں ہوتی لیکن کچھ بیٹے ایسے بھی ہیں جو اپنی پوری زندگی اپنی والدہ کے لیے وقف کر دیتے ہیں۔ گوپال گنج کے بلہاں گاؤں میں رہنے والے ماں بیٹے کے محبت کی داستان بھی کچھ ایسی ہی ہے۔

ویڈیو

ماں بیٹے کی محبت کی یہ کہانی ضلع ہیڈ کوارٹر سے 40 کلومیٹر دور واقع برولی بلاک کے بلہاں گاؤں کی ہے۔ جہاں مرحوم مبارک حسین کے صاحبزادے منظور حسن نے اپنی والدہ کے ساتھ محبت کی عجییب و غریب مثال قائم کی ہے۔ منظور حسن اپنی والدہ شاہ شہربانو حسنی سے اتنی محبت کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنی والدہ کے قبر کے پاس ہی اپنی قبر بھی کھدوائی ہے۔ صرف یہی نہیں ، حسن نے اپنے انتقال کے بعد تمام انتظامات بھی کرلیے ہیں۔ انہوں نے اپنے لیے کفن بھی خرید لیا ہے۔

جب جون 1999 میں ان کی والدہ کا انتقال ہوا تو منظور حسن بمشکل خود کو سنبھال سکے۔ منظور حسن نے اپنی والدہ کی یاد میں ان کا مقبرہ تعمیر کروایا۔ دن رات اسی مقبرے پر رہتے۔ ان کی خدمت کرتے۔ خود ہی قبر کی صفائی بھی کرتے تھے۔ اب انہوں نے اپنی والدہ کی قبر کے پاس ہی اپنی قبر بھی کھدوا لی ہے۔ تاکہ موت کے بعد بھی وہ اپنی ماں کے ساتھ رہ سکیں۔ صرف یہی نہیں انہوں نے اپنے لیے کفن بھی خرید لیا ہے۔

منظور حسن نے بتایا کہ انہوں نے اپنا کفن اسلیے خریدا کیونکہ مرنے کے بعد لوگ مجھے سفید کفن میں لٹا دیتے لیکن مجھے سبز کفن پسند ہے۔ میں سبز کفن میں دفن ہونا چاہتا ہوں۔ سبز رنگ حسینی ہے۔

منظور حسن

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے ہمیشہ اپنی ماں کی یاد آتی ہے۔ والدہ ہمیشہ کہا کرتی تھیں کہ 'کسی سے دشمنی نہیں کرنی چاہیے بلکہ سب سے محبت کرنی چاہیے، کیوں کہ اگر محبت کریں گے تو دشمنی خودبخود ختم ہوجائے گی'۔ لوگوں کو پیغام دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو اپنی ماں سے محبت کرنی چاہئے اور ان کی خدمت کرنی چاہئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details