مدھیہ پردیش کے کرشن موہن کو اسکول جاتے وقت تالاب میں بھرا ہوا پانی پریشانی کا سبب بن گیا تھا، انھوں اس پریشانی کو دور کرنے کے لیے راہ نکالنے کی کوشش کی اور اس پر غور و فکر کیا۔ انہوں نے سوچا کہ ایک ایسی سائیکل تیار کی جائے جو پانی پر بھی چلے۔ انھوں نے اس پر کام کرنا شروع کیا اور وہ سائیکل تیار کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
اس سائیکل کی نمائش راج گڑھ میں ضلعی سطح کی سائنس نمائش میں کی گئی، جہاں لوگوں نے دیکھا کہ کس طرح کرشن موہن نے کچھ تیل کی خالی کین اور بوتلوں سمیت اسکول سے ملی سائیکل کو ساتھ جوڑ کر الگ ہی سائیکل بنا دی جو پانی پر تیرتی ہوئی سوار کو اس پار لے جاتی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ اپنے مسائل سے سبق لیتے ہوئے اور سائنس کی مدد سے آپ کسی بھی قسم کی پریشانی کا حل تلاش کرسکتے ہیں اور اپنے مسئلے کو ختم کرسکتے ہیں، اس کی ایک حالیہ مثال راج گڑھ مدھیہ پردیش کے ضلعی سطح کی سائنس نمائش میں دیکھی گئی۔
جہاں ایک ننھا سائنس داں کرشن موہن ورما اپنے منصوبے کے ساتھ ہیڈ کوارٹر پہنچا تو اس نے اپنی تیرنے والی سائیکل کی نمائش کی جسے ہر کوئی دیکھ کر حیران ہوگیا۔
ضلع راج گڑھ کے بیواڑہ بلاک کے تحت واقع گورنمنٹ ہائی اسکول کچناریا کے قریب ایک تالاب واقع ہے اور اس تالاب نے اسکول کو گھیرے رکھا ہے، جس کی وجہ سے اسکول جانے والے بچوں کو بہت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔