اردو

urdu

ETV Bharat / city

پانی پر چلنے والی سائیکل - مدھیہ پردیش میں پانی پر چلنے والی سائیکل تیار

مدھیہ پردیش کے ایک طالب علم نے پانی پر چلنے والی سائیکل تیار کی ہے۔ راجگڑھ میں ضلعی سائنسی نمائش میں اس سائیکل کی رونمائی کی گئی۔

Water Cycle in Madhya Pradesh
پانی پر چلنے والی سائیکل

By

Published : Jan 10, 2020, 3:20 PM IST

مدھیہ پردیش کے کرشن موہن کو اسکول جاتے وقت تالاب میں بھرا ہوا پانی پریشانی کا سبب بن گیا تھا، انھوں اس پریشانی کو دور کرنے کے لیے راہ نکالنے کی کوشش کی اور اس پر غور و فکر کیا۔ انہوں نے سوچا کہ ایک ایسی سائیکل تیار کی جائے جو پانی پر بھی چلے۔ انھوں نے اس پر کام کرنا شروع کیا اور وہ سائیکل تیار کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

پانی پر چلنے والی سائیکل

اس سائیکل کی نمائش راج گڑھ میں ضلعی سطح کی سائنس نمائش میں کی گئی، جہاں لوگوں نے دیکھا کہ کس طرح کرشن موہن نے کچھ تیل کی خالی کین اور بوتلوں سمیت اسکول سے ملی سائیکل کو ساتھ جوڑ کر الگ ہی سائیکل بنا دی جو پانی پر تیرتی ہوئی سوار کو اس پار لے جاتی ہے۔

کہا جاتا ہے کہ اپنے مسائل سے سبق لیتے ہوئے اور سائنس کی مدد سے آپ کسی بھی قسم کی پریشانی کا حل تلاش کرسکتے ہیں اور اپنے مسئلے کو ختم کرسکتے ہیں، اس کی ایک حالیہ مثال راج گڑھ مدھیہ پردیش کے ضلعی سطح کی سائنس نمائش میں دیکھی گئی۔

جہاں ایک ننھا سائنس داں کرشن موہن ورما اپنے منصوبے کے ساتھ ہیڈ کوارٹر پہنچا تو اس نے اپنی تیرنے والی سائیکل کی نمائش کی جسے ہر کوئی دیکھ کر حیران ہوگیا۔

ضلع راج گڑھ کے بیواڑہ بلاک کے تحت واقع گورنمنٹ ہائی اسکول کچناریا کے قریب ایک تالاب واقع ہے اور اس تالاب نے اسکول کو گھیرے رکھا ہے، جس کی وجہ سے اسکول جانے والے بچوں کو بہت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔


جس کی وجہ سے طلبا کو ایک کلومیٹر سے زیادہ کا سفر طے کر اسکول جانا پڑتا تھا، اس کے لیے متعدد دفعہ حکومت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اسکول کے لیے ایک پُل بنائے، لیکن ابھی تک حکومت پل نہیں بنوا پائی ہے۔

اس وجہ سے بچوں کو اسکول جانے میں پریشانی کا برابر سامنا ہے، ان کی حاضری مکمل نہ ہونے سے نصاب بھی مکمل نہیں ہو پاتا۔ برسات کے موسم میں یہ صورتحال مزید خوفناک ہوجاتی ہے۔


اس پریشانی کو دیکھتے ہوئے کچناریا کے ہائی اسکول کلاس نویں میں پڑھنے والے کرشن موہن ورما نے ایک سائیکل بنائی جو پانی پر آسانی سے تیر سکتی ہے اور اسے ایک کنارے سے دوسرے کنارے لے جاسکتی ہے۔

اس سائیکل کو بنانے میں صرف چار گھنٹے لگتے ہیں اور یہ مکمل طور پر ماحول آلودگی سے پاک ہے اور اس کے بہت سے استعمال ہیں۔

اس سائیکل کی کچھ خاص باتیں ہیں۔ اس میں تین سے چار افراد سوار ہو سکتے ہیں۔ یہ بنا کسی ایندھن کے پانی پر تیرتی ہے اور یہ پانی میں جمع کچرا بھی اکٹھا کر سکتی ہے اگر اس میں جالی لگائی جائے۔

یہ سائیکل سامانوں کی لوڈنگ کرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس سائیکل کی تعمیر میں صرف 2000 روپے کا خرچ آیا ہے۔ اس بچے نے تیل کے آٹھ خالی کین اور ایک سائیکل کی مدد سے یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details