اردو

urdu

ETV Bharat / city

دگوجے سنگھ نے کمپیوٹر بابا سے ملنے کا پروگرام منسوخ کیا - غیر قانونی تعمیرات

کانگریس کے سینئر لیڈر دگوجے سنگھ نے اندور کے معروف کمپیوٹر بابا عرف نامدیو داس تیاگی سے آج جیل میں جاکر ملاقات کا پروگرام منسوخ کر دیا۔

Digvijay Singh canceled the program to meet Computer Baba
دگوجے سنگھ نے کمپیوٹر بابا سے ملنے کا پروگرام منسوخ کیا

By

Published : Nov 9, 2020, 4:12 PM IST

سابق وزیراعلیٰ دگوجے سنگھ کے یہاں واقع دفتر کی جانب سے مہیاکرائی گئی معلومات کے مطابق مسٹر سنگھ کے اچانک دہلی جانے کے پروگرام کے سبب آج کا اندوردورہ منسوخ کیا گیا ہے۔

اس سے قبل کل مسٹر سنگھ کے دفترسے ہی اطلاع دی گئی تھی کہ وہ نونومبر کو بھوپال سے اندور پہنچ کر دن میں تقریباً دوبجے سنٹرل جیل اندور میں بند کمپیوٹربابا سے ملاقات کریں گے۔

وقتا فوقتا بیانات اور عمل کی وجہ سے سرخیوں میں رہنے والے کمپیوٹر بابا کے کل اندور میں واقع آشرم کو انتظامیہ نے ناجائز قبضہ کے خلاف کارروائی کے تحت منہدم کردیا۔ بابا نے تقریبا 40 ایکڑ رقبے میں قریب 80 کروڑ روپے کی سرکاری اراضی پر قبضہ کرکے آشرم بنایا تھا۔ گذشتہ روزساری اراضی کوتجاوزات سے آزادکرالی گئی۔ انتظامیہ کو یہاں سے رائفل اور دیگر مواد بھی ملا ہے۔ اس مواد کوقبضے میں لے کر معاملات کی چھان بین کی جارہی ہے۔ اس کارروائی سے قبل امن کو خراب کرنے کے خوف سے کمپیوٹر بابا سمیت سات افراد کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔

اندور سے موصولہ خبر کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے کمپیوٹر بابا کی تمام غیر قانونی تعمیرات اور دیگر سرگرمیوں کے بارے میں معلومات جمع کرلی ہے اور ان کے سب کےخلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔ اسی تسلسل میں آج صبح اندور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آئی ڈی اے) کے منصوبے 151 میں شامل تقریبا پانچ کروڑ روپے مالیت کی 20 ہزار مربع فٹ زمین سے تجاوزات ہٹا دیا گیا۔ انتظامیہ نے آج ہی بابا کے اندور میں امبکاپوری ایکسٹینشن مندرعلاقے میں پہنچ کر تجاوزات کو ہٹانے کی کارروائی کرے گی۔

کمپیوٹر بابا نے اپنے مبینہ سیاسی اثرورسوخ کے سبب حالیہ برسوں میں ضلع اندور کے علاہ ریاست میں مختلف مقامات پر اسی طرح آشرم اور دیگر تعمیرات کی ہیں۔ باباکے ان تمام ٹھکانوں کی انتظامیہ کی سطح پرکی تفتیش کی جارہی ہے۔

اس درمیان سنت برادری سے وابستہ کئی سادھووں نے انتظامیہ کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ قانون سے بالاترکوئی نہیں ہوسکتا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details