شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف سی پی آئی (ایم) کے دھرنا میں بڑی تعداد میں لوگ شامل ہوئے۔ دھرنا میں شامل لوگوں کا کہنا تھا کہ ایک طرف کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہیں، نوجوان بے روزگار ہیں اور دوسری طرف حکومت ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان نفرت پھیلا کر اپنی ناکامی چھپانے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے۔
حکومت کی پالیسیوں کے خلاف کلکٹریٹ کےاس دھرنا میں بڑی تعداد میں عورتیں بھی شامل ہوئیں۔ سی پی آئی (ایم) کے ضلع صدر دشرتھ پرساد نے کہا کہ عوام مہنگائی سے پریشان ہے۔ نو رتن کمپنیوں کو فروخت کیا جا رہا ہے۔ جس سے ملک میں بے روزگاری میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ ان لوگوں نے دلی میں این آر سی کے خلاف پرامن احتجاجیوں پر امن کے دشمنوں کے ذریعہ کئے گئے حملے کی بھی مذمت کی اور اشتعال انگیز بیان دینے والے بی جے پی لیڈروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔